لاہور(این این آئی) پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام کرونا وائرس کی آگاہی سے متعلق پاکستان میں پہلے مریض سے قبل اور بعد میں ہونے والی تحقیق میں سائنسی شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ میڈیا نے کرونا وائرس کی علامات، بچاو اور روک تھام سے متعلق عوام کی معلومات میں واضح طور پر اضافہ کیا ہے۔ اور وقت کے ساتھ ساتھ میڈیا نے کرونا وائر س سے بچاو کے متعلق عوامی شعور میں بھی اضافہ کیا ہے۔
یہ تحقیق پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر اور پی ایچ ڈی سکالر پبلک ہیلتھ عطا الرحمن نے مل کر کی۔ تحقیق کی تفصیلات بتاتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے کہا کہ تحقیق کے پہلا مرحلے میں فروری میں ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جبکہ تحقیق کے دوسرے مرحلے میں پاکستان میں کرونا وائرس کے پہلے مریض کی نشاندہی ہونے کے بعد ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سے ذیادہ وابستہ رہنے والے افراد میں کرونا وائرس سے متعلق معلومات میں بہتر اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس آنے کے بعد کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق آگاہی مہم کا آغاز ہوا اور اس کے ساتھ ہی عوام میں کرونا وائرس سے بچاو سے متعلق اقدامات کے علم میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کے مطابق عوام سمجھتے ہیں کہ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے لئے لاک ڈاون اہم کردار ادا کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی رویوں میں تبدیلی کے لئے صحت عامہ سے متعلق مزید آگاہی مہمات چلانے کی ضرورت ہے۔