ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عوام کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس کیلئے دربدر 24 گھنٹوں میں ملنے والی رپورٹ 96 گھنٹوں بعد ملنے لگی

datetime 14  جون‬‮  2020 |

کراچی(این این آئی)حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وائرس کی تشخیصی صلاحیت بڑھانے کے دعوے تو کیے جارہے ہیں لیکن کراچی کے عوام کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رپورٹس کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ شہر قائدکے عوام لمبی لائنوں اور طویل انتظار کے بعد آخر کارٹیسٹ کرانے میں تو کامیاب ہو رہے ہیں لیکن 24 گھنٹوں میں ملنے والی رپورٹ 96 گھنٹوں بعد مل رہی ہے۔

جبکہ ضلعی سطح پرلئے گئے ٹیسٹ کے نمونے بھی گم ہونے کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔اس سلسلے میں محکمہ صحت کا موقف جاننے کیلئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ان کے موبائل پر ایس ایم ایس جبکہ واٹس ایپ پر بھی میسیج کیا گیا تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔کراچی میں سرکاری سطح پر کرائے گئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رپورٹس چار دن گزرنے کے بعد مل رہی ہیں جس نے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے اورہزاروں شہری اپنی رپورٹس کے انتظار میں ہیں۔ حکومت کی جانب سے صرف استعداد بڑھانے کے دعوے کیے گئے لیکن اسپتالوں اور صحت کے ضلعی دفاتر میں خاطر خواہ پی سی آر مشینیں لگائی گئیں نہ عملہ فراہم کیا گیا بلکہ اسی عملے اور مشینوں کیسا تھ ٹیسٹ میں اضافے کے احکامات دیئے گئے۔جس کے نتیجے میں رپورٹس میں تاخیر ہو رہی ہے۔ جن اسپتالوں میں ٹیسٹ کیے جارہے ہیں ان پر بوجھ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چند دن قبل انڈس اسپتال نے ٹیسٹ بند کر دیئے تھے، دو دن قبل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ضلع جنوبی نے بھی کورونا ٹیسٹ بند کیے گئے جس کے بعد گزشتہ روز سول اسپتال کراچی نے بھی تین دنوں کے لئے ٹیسٹنگ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔سول اسپتال کراچی، ڈی ایچ اوآفس، جناح اسپتال کراچی، ڈاو یونیورسٹی اوجھا اسپتال، جناح اسپتال کراچی اور انڈس اسپتال سمیت دیگر سرکاری سہولتوں میں کورونا کی رپورٹس وقت پر فراہم نہیں کی جارہیں اس پر اکثر شہریوں کے سیمپل گم ہونے کی بھی شکایات سامنے آرہی ہیں۔اس کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ بروقت رپورٹس نہ ملنے پر شہری احتیاط نہیں برتتیجس سے وہ وائرس دوسروں میں منتقلی کا باعث بن رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…