لاہور( این این آئی )صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے شہباز شریف کا شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور آغا خان ہسپتال سے دوبارہ ٹیسٹ کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل شریف کا ماضی منافقت، دھوکہ دہی، دستاویزات میں ہیر پھیر، کیلیبری فونٹ، نواز شریف کی صحت کے حوالے جھوٹ جیسے معاملات سے داغدار ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر صوبے بھر میں
کرونا کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے مجوزہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے بلا تفریق کاروائیاں جاری ہیں، ایس او پیز کی خلاف ورزی کے 6545 کیسز پر ایکشن لیتے ہوئے انتظامیہ نے تقریباً 44 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے، 1478 مارکیٹوں ، 33 ہائی رسک یونٹس کو سیل کیا گیا اور ٹرانسپورٹ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 1966 گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا اور جرمانے عائد کئے گئے،چیف آف آرمی سٹاف کی جانب سے محمد شہباز شریف اور شیخ رشید کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر فون کرنے اور فوجی ہسپتالوں میں علاج معالجے کی دعوت دینے سے فوج کے سیاسی ہونے کی چہ مگوئیاں دم توڑ گئی ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر وزیرِ اعلی پنجاب اور پنجاب حکومت کی جانب سے دلی افسوس کا اظہار کیا گیا لیکن حکومتی ارکان اور ویلے لیگی ترجمانوں نے قائد حزبِ اختلاف کے کرونا مثبت ہونے کا قصوروار نیب کو ٹھہراتے ہوئے الزام تراشی اور دشنام طرازی کے ذریعے اپنا منفی غم و غصہ نکالا جو انتہائی قابلِ افسوس اور قابلِ مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی نیب پیشی پر تمام مجوزہ ایس او پیز کا من و عن خیال رکھا گیا جبکہ بیگم صفدر اعوان نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کارکنان کو نیب دفتر پہنچنے کی دعوت دی۔ فیاض الحسن چوہان نے مطالبہ کیا کہ میاں شہباز شریف کا
شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور آغا خان ہسپتال سے دوبارہ ٹیسٹ کروایا جائے کیونکہ آل شریف کا ماضی منافقت، دھوکہ دہی، دستاویزات میں ہیر پھیر، کیلیبری فونٹ، نواز شریف کی صحت کے حوالے جھوٹ جیسے معاملات سے داغدار ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ شہباز شریف لندن سے کرونا کے خلاف جنگ لڑنے آئے تھے لیکن 140 دن کے قرنطینہ پر اپنے ڈرائنگ روم میں لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھے رہے۔
اب اگر واقعی شہباز شریف کو کرونا ہے تو ہماری دعا ہے وہ جلد صحتیاب ہو کر نیب اور عدالتوں کے سامنے دلجمعی سے پیشیاں بھگتیں۔ چینی سکینڈل کے حوالے سے ا نہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی سکینڈل پر نہ صرف کمیشن کے قیام کے ساتھ تحقیقات کا آغاز کیا، بلکہ کمیشن کی رپورٹ کے فرانزک آڈٹ کے بعد ایف بی آر، نیب، سٹیٹ بنک، مسابقتی کمیشن سمیت دیگر اداروں کے ذریعے
کاروائیوں کا آغاز بھی کیا۔ یہ وزیراعظم عمران خان کا اعزاز ہے کہ انہوں نے ہمیشہ اپنے عہد کی پاسداری کی ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ شوگر سکینڈل کمیشن پر اپوزیشن کا چیخنا چلانا ان کی کرپشن کے باعث ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ملکی خزانے سے اربوں کھربوں لوٹنے والے شریف خاندان کے زیرِ انتظام شریف میڈیکل کمپلیکس کے ایک ہزار سے زائد ملازمین کو گزشتہ تین چار ماہ سے تنخواہیں نہیں دیں گئیں۔