اسلام آباد(آن لائن)وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے بجٹ میں مدارس اصلاحات کے لیے مختص کی گئی5 ارب روپے کی رقم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مدارس اصلاحات کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنا بہت سے شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے,وفاق المدارس کے قائدین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب تمام مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں بجٹ میں یہ خطیر رقم مختص کرنا حیران کن ہے,
مدارس کے بجلی گیس کے بل معاف کیے گئے نہ ریلیف فنڈ میں مدارس کے اساتذہ و طلبہ کا کوء حصہ رکھا گیا اور اب مدارس اصلاحات کے لیے عین اس موقع پر اتنی خطیر رقم نہ جانے کس ایجنڈے کا حصہ ہے,وفاق المدارس کے قائدین کا کہنا ہے کہ مدارس اصلاحات کے نام پر اس سے قبل بھی بہت بھاری بجٹ مختص کیے گئے اور کء کوششیں ہوئیں جن کا انجام ہمارے سامنے ہے اس لیے قوم کو کسی جھانسے میں نہیں آنے دیں گے تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر,مولانا انوار الحق اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے بجٹ میں مدارس اصلاحات کے لیے 5 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کرنے کو مسترد کر دیا ہے-وفاق المدارس کے قائدین نے واضح کیا ہے کہ دینی مدارس کا نظام کسی قسم کی حکومتی امداد کے بغیر صدیوں سے چل رہا ہے اور آئندہ بھی مدارس کسی قسم کے حکومتی بجٹ کو قبول نہیں کریں گے,وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورت حال کے بعد نہ مدارس و مساجد کے بجلی گیس کے بل معاف کیے گئے نہ ہی مدارس کے اساتذہ و طلبہ کے لیے زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح کوء فنڈ مختص کیا گیا لیکن اب اچانک 5ارب کی خطیر رقم مدارس اصلاحات کے لیے مختص کرنا بہت سے شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے-وفاق المدارس کے قائدین کا کہنا تھاکہ یہ پہلا موقع نہیں بلکہ اس سے قبل بھی مدارس اصلاحات کے نام پر کء دفعہ بجٹ مختص کیے گئے,بیرونی امداد لی گء اور پھر مدارس اصلاحات کا جو انجام ہوا وہ ہمارے سامنے ہے اس لیے ہم ایک بار پھر قوم کو کسی جھانسے میں نہیں آنے دیں گے۔