راولپنڈی(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سردارلطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ حکومتی ترجمانوں کی فوج ہے، معافیہ کو کنٹرول کون کررہا ہے؟ماضی میں عمران خان بڑی بڑی باتیں کرتے تھے،72 گھنٹوں میں پٹرول بحران ختم کرنے کی بات ہوئی،ندیم بابر صاحب کیا پٹرولیم مسئلہ میں حصہ دار نہیں؟،کابینہ میں چینی بنانے والے وزیراعظم کے اے ٹی ایم ہیں،چیئرمین نیب ٹائیگر بنیں اور وزیراعظم سے چینی بحران پر کام شروع کریں،
پاکستان کو مضبوط کرنا ہے تو شفاف الیکشن ضرور می ہے،سنتھیا رچی 2011 کے بعد 2020 میں نیند سے جاگی،سنتھیا رچی کو تو عورت کہنا بھی عورت کی تذلیل ہے ۔ بدھ کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی احاطہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ عوام کو کورونا کے ساتھ جینا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ کورونا کی مرضی ہوگی کہ وہ کب جانا ہے،دیگر ممالک کی طرح حکمرانوں کو لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ بات ہمارے ہاتھ سے بہت آگے نکل چکی ہے،عید کی خریداری کو ترجیح دی گئی،آج وکلاء کو فیس ماسک، سینٹائزر فراہم کرنے آئے ہیں،چیمبر میں کام کرنے والے دیگر اسٹاف کو بھی یہ چیزیں دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ڈاکٹروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ڈاکٹروں اور طبی عملہ نے کورونا سے لڑتے ہوئے شہادت قبول کی.،سینٹائزر، ماسک گلووز،دوائیں بہت مہنگی ہوچکی ہے،حکومتی ترجمانوں کی فوج ہے، معافیہ کو کنٹرول کون کررہا ہے؟اربہا روپے کا بجٹ کدھر جارہا ہے؟وزیراعظم اور ان کے ترجمان کسی کو نہیں چھوڑیں گے، پر زبان نہیں لڑ کھڑاتی۔ انہوںنے کہاکہ پٹرول غائب، لائن میں کھڑے ہوکر پٹرول ڈلوایا،ماضی میں عمران خان بڑی بڑی باتیں کرتے تھے،72 گھنٹوں میں پٹرول بحران ختم کرنے کی بات ہوئی،ندیم بابر صاحب کیا پٹرولیم مسئلہ میں حصہ دار نہیں؟۔ انہوںنے کہاکہ رواج نہیں ریلوے منسٹر حادثہ پر استعفیٰ نہیں دیتا،ڈاکٹر عاصم کو کالی پٹیاں باندھ کر الگ کمرے میں بند رکھا،کابینہ میں چینی بنانے والے وزیراعظم کے اے ٹی ایم ہیں۔
انہوںنے کہاکہ ایک اے ٹی ایم کو وی آئی پی انداز میں نجی طیارے پر ملک سے باہر بھیجا گیا، انہوںنے کہاکہ ایک وفاقی وزیر کے بھائی کا نام بھی چینی بحران میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ چینی بحران رپورٹ پر حکومت نے شادیانہ بجائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی میں موجودہ دور کے ٹرم اور بات 1985 سے،چینی برآمد کرنے کی اجازت وزیراعظم کی کابینہ نے دی۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین نیب ٹائیگر بنیں اور وزیراعظم سے چینی بحران پر کام شروع کریں،عثمان بزدار وسیم اکرم پلس اس بات پر وسیم اکرم بھی شرمندہ ہوگا،
مخالفت کے باوجود عثمان بزدار نے چینی پر سبسڈی دی،ٹڈی دل سے مقابلہ پر حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں۔لطیف کھوسہ نے کہاکہ رزاق داود، حماد اظہر دونوں کے درمیان تضادات ہیں،اسد عمر کہتے تھے کہ وہ اسٹیل مل والوں کے ساتھ ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ چین نے کہا تھا، اسٹیل مزدوروں کو تربیت دینے کو تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ساڑھے 19 ہزار ایکڑ پر اسٹیل مل بنی ہے،افتخار چوہدری نے 2006 میں نجکاری کو ختم کیا،پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کا حصہ ہوں،پیپلز پارٹی نے سلیکٹیڈ کا لفظ چھوڑا لیکن اسے سے پیچھے نہیں ہیں،پاکستان کو مضبوط کرنا ہے تو شفاف الیکشن ضرور می ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر ایک سب پہلے کہتا دوسرے دن گرفتاری ہوجاتی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہاکہ ایسی نیب نہیں چاہیے جو وزیراعظم اور وزراء کی باندھی ہو،حکومت ملک کے لوگوں سے کھیل رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سنتھیا رچی 2011 کے بعد 2020 میں نیند سے جاگی،10 سال بعد الزام لگانا شروع کردی ہے۔ انہوںنے کہاکہ سنتھیا رچی کوئی تیسری درجہ کے ملک کی مظلوم عورت نہیں ہے،سنتھیا رچی کو تو عورت کہنا بھی عورت کی تذلیل ہے ،سنتھیا رچی نے الزامات لگائے اس کی وجہ جاننا چاہتی ہے،ایف آئی اے عدالت میں کہتی ہے کہ سنتھیا رچی کو نجی زریعہ سے معلومات ملی۔ انہوںنے کہاکہ سنتھیا رچی نے زیادتی ہونے کی بات کی،کیا ان خاتون کو زیادتی کا تعریف بھی آتی ہے،سنتھیا اج بھی وزیراعظم ہائوس میں سکون سے پہنچ جاتی ہے،سنتھیا نے بینظیر بھٹو الزامات لگائے،پارٹی لیول پر اس معاملہ پر کیس کر کے سنتھیا کو بینظیر کے لیول پر نہیں لا سکتے۔