اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں آٹا ، گندم اور شوگر بحران آچکے ہیں ایک اور بڑا بحران عوام کے سروں پر منڈلا رہا ہے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار صابر شاکر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور پاکستان فارما سوٹیکل کی جانب سے ایک خط لکھ دیا گیا کہ اگر ہمیں بھارت سے خام مال منگوانے کی اجازت نہ دی گئی
تو یہاں پر ادویات میں قلت آ سکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کچھ دوائیں تھی جن کی منظوری دی گئی تھی لیکن ان کی آڑ میں انڈیا سے سب کچھ لایا جارہا تھا ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ جتنے بھی ریگولیٹرز ہیں وہ ان سب سے ملے ہوئے ہوتے ہیں ، یہ مینو فیکچرز ، ملز اونر سے ملے ہوتےہیں ۔ شوگر کرائسز کمشنر اور ایف بی آر سب آپس میں ایک دوسرے سے ملے ہوے ہوتے ہیں ۔ پیٹرولیم کرائسز میں دیکھا کہ اوگرا ،ریگولیٹرز کیساتھ ملا ہوا ہے جیسے ہی پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں تو مارکیٹ سے پیٹرول غائب کر دیا گیا ۔یہ سب سامنے نظر آرہا ہے کہ ایک، دو یا تین کمپنیاں ہیں جنہوں نے یہ حرکت کی ہے لیکن اوگرا نے ریگولیٹرز کیلئے جو اتھارٹی بنائی ہوئی ہے ،جو سرکار سے پیسے لیتی ہے ، ہماری ٹیکس پیئر سے پیسے لیتی ہے ، وہ ان کیساتھ ملی ہوئی تھی ۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ اس کے بعد اب دوائی مافیا سرگرم ہو گئے ہیں ۔یہ بحران ابھی آیا نہیں آنے والا ہے ، انہوں نےابھی سے اپنا ریکارڈتیار کرنا شروع کر دیا ہے ۔ ادھر نیب نے انکوائری کر دی ادھر سے خط لکھا دیا گیا ۔