اتوار‬‮ ، 15 جون‬‮ 2025 

پاکستان سٹیل ملز کی تباہی کا ذمہ دار کون؟کن حکمرانوں کے ذاتی دوست لے ڈوبے ؟ کس کس نے ہاتھ کتنا مال بنایا ؟ معروف صحافی تمام تفصیلات سامنے لے آئے

datetime 5  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تمام سیاسی حکومتوں نے پاکستان کےہر ایک ادارے کو اپنی خواہشات کے مطابق تباہ کیا ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار و صحافی رئوف کلاسرا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2006 میں پاکستان سٹیل ملز کی نجکار ی پر پاکستان سپریم کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے اس بیچنے سے روکا تھا ، سابق صدر پاکستان پرویز مشرف پاکستان اسٹیل ملز میں 9ارب روپے کا منافع چھوڑ کر گئے۔

اس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کا دور آیا اور دھڑا دھڑ بھرتیاں کی گئیں، اس دور میں کرپشن کے بڑے بڑے کیسز بھی سامنے آئے جس کی تحقیقات پر ایف آئی اے کے 2 افسران کو اس وقت کے وزیرداخلہ رحمان ملک نے تبدیل کردیا تھا جس کی وجہ سے تمام کیسز کی انکوائری رک گئی تھی ۔ پی پی پی دور حکومت میں پاکستان سٹیل ملز 104 کھرب کے نقصان میں تک پہنچ گئی تھی ۔ پی پی پی کے بعد ن لیگ کا دورحکومت آیا ،اسحاق ڈار نے اسٹیل ملز کو بند کر دیا ہر بجٹ میں سٹیل کو پیروں پر کھڑا کرنے بجائے تمام ملازمین کی تنخواہوں میں فنڈز مختص کر دیئے جاتے ، اپنی اسٹیل ملز ہونے کی وجہ سے ملکی ادارے کو تباہی کے دہانے پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی ۔ اب وزیراعظم عمران خان کا دور حکومت چل رہا اور اسٹیل ملز کی بحالی کی کوئی کوشش نظر نہیں آئے ، تحریک انصاف تنقید کی زد میں سب سے زیادہ اس لیے کیونکہ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ حکومت میں آئیں گے تو سب سے پہلے اداروں کو مضبوط کیا جائے لیکن اب تو اسد عمر نے ادارے کے تمام ملازمین کو فارغ کرنے کا ہی اعلان کر دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے حکومت نے ابھی تک کوئی کوشش نہیں کی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسد عمر اگر کچھ نہیں کر سکتے تو وہ صرف اپنا وعدہ ہی پورا کر دیں کہ جو انہوں نے اسٹیل ملز ورکرز سے کیا تھا کہ کہ کچھ بھی ہو جائے وہ ان کیساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…