اسلام آباد ( آن لائن)وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایک بڑا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت 1985 سے لیکر اب تک تمام شوگرملوں کا آڈٹ کیا جائیگا جبکہ وفاقی کابینہ نے مالی سال 2020-21 کے بجٹ کے ابتدائی خدوخال کی بھی منظوری دیدی۔وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم ہائوس میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں کابینہ اراکین ماسک پہن کر
شریک ہوئے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کابینہ اراکین کو کفایت شعاری اپنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام غیر ضروری اخراجات ختم کئے جائیں ہم ایک مشکل وقت سے گزررہے ہیں اور ایسے میں کفایت شعاری اپنایا جانا بہت ضروری ہے انہوں نے ہر وزارت اور ڈویژن کے غیر ضروری اخراجات سے متعلق تفصیلات فراہم کر نے کی ہدایت کی ۔کابینہ کو سیاسی معاشی صورت حال اور کورونا وائرس سے بڑھتے ہوئے کیسز بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔کابینہ اراکین نے چینی سکینڈل کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اس سکینڈل میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف جلد کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ایف آئی اے اور نیب کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ 1985 سے لیکر اب تک تمام شوگر ملزکا آڈٹ کرے تا کہ حقیقی صورت حال سامنے آ سکے اور اس مافیا کی جڑوں تک پہنچا جا سکے جس کی وجہ سے چینی مسلسل مہنگی ہو رہی ہے وزیر اعظم نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ چینی سکینڈل کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے باوجود مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں انہوں نے اس حوالے سے تمام متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ چینی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں۔وفاقی کابینہ کو بتایا کہ بجٹ 2020-21 کی تیاری کا عمل جاری ہے اور جون کے دوسرے ہفتے میں قومی اسمبلی میں پیش کر دیا جائیگا۔بجٹ میں عام آدمی کی مشکلات کا خصوصی خیال رکھا جائے گا جبکہ بجٹ کورونا ریلیف بجٹ ہوگا جس میں صحت کے لئے زیادہ فنڈز مختص کئے جائیں گے ۔کابینہ کو پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات اور میتوں کی شناخت کے عمل پر بریفنگ دی گئی اور بتایا کہ
مہینہ کے آخر میں تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آجائے گی ۔کابینہ نے سمارٹ لاک ڈائون جاری رکھنے سے متعلق قومی رابطہ فیصلوں کی توثیق کر دی جبکہ اجلاس میں ملک بھر میں ٹڈی دل کے حملے کی وجہ سے پیدا صورت حال پر بھی بریفنگ دی گئی ۔اس حوالے سے کابینہ کو این ڈی ایم اے اور وزارت فوڈ سکیورٹی کے حکام نے مشترکہ بریفنگ دی ،ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کو
اسلام آباد میں دفتر تعمیر کرنے کی اجازت بھی دیدی ہے ۔ کابینہ نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل کی ڈپیوٹیشن پر تقرری کی بھی منظوری دیدی ۔اجلاس میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی ملازمت کو لازمی سروسز کا حصہ قرار دینے کی بھی منظوری دیدی گئی جس کے تحت اب کارپوریشن کے ملازمین ہڑتال یا سٹورز کی جبری تالہ بندی نہیں کر سکیں گے اور خدمات انجام دینے سے انکار کرنے کی
صورت میں انہیں ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے ۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سعد قریشی کو بیکنگ کورٹ کراچی ڈیپوٹیشن پر جج مقرر کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی ۔جوڈیشل آفیسر کی تقرری کا معاملہ بھی وفاقی کابینہ نے منظور کرلیا۔وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل شپنگ کارپوریشن کراچی کی تقرری کی بھی منظوری دے دی جبکہ جی ایچ پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تقرری کی منظوری دیدی گئی