اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے 64 ہزار مصدقہ مریضوں میں سے 35 فیصد مکمل طور پر صحتیاب ہوچکے ہیں،عالمی سطح پر 60 لاکھ لوگ وبا کا شکار ہیں اور 3 لاکھ 62 ہزار اموات ہوچکی ہیں ، 25 لاکھ سے زائد افراد صحتیاب ہوئے ہیں،عالمی وبا کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل رہی ہے، ، حکومت کو اموات
اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے تاہم صورتحال ابھی قابو میں ہے، کورونا وائرس سے متعلق ہماری تیاری اور وینٹی لیٹرز کی صورتحال سے متعلق (آج)تفصیلات بیان کی جائیں گی،میت کو قبرستان پہنچانے میں احتیاط کی جائے ، قبر میں میت اتارنے والے افراد ماسک اور حفاظتی کٹس لازمی پہنیں۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں ریکارڈ 2 ہزار 636 کیسز سامنے آئے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر 60 لاکھ لوگ وبا کا شکار ہیں اور 3 لاکھ 62 ہزار اموات ہوچکی ہیں جبکہ 25 لاکھ سے زائد افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ 64 ہزار مصدقہ کیسز میں سے 35 فیصد مکمل طور پر صحتیاب ہوچکے ہیں لیکن اموات میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور پچھلے 24 گھنٹے میں 57 اموات رپورٹ ہوئیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں سب سے زیادہ 157 افراد کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹرز پر موجود ہونا بیماری کی شدید نوعیت کو ظاہر کرتا ہے لیکن وینٹی لیٹرز پر موجود 85 سے 90 فیصد جانبر نہیں ہوسکتے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو اموات اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے لیکن صورتحال قابو میں ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اس وقت مختلف ہسپتالوں میں کوورنا وائرس کے لیے
مختص 18 سے 20 فیصد وینٹی لیٹرز استعمال ہورہے ہیں جبکہ شہروں کے بڑے ہسپتالوں میں صورتحال تھوڑی تشویشناک ہوجاتی ہے کہ کبھی بستر نہیں ملتے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ملک بھر کے ہسپتالوں میں بستروں اور وینٹی لیٹرز کی تعداد کی نگرانی کررہا ہے اور اب تک ملک میں ان کی وافر مقدار موجود ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق ہماری تیاری اور
وینٹی لیٹرز کی صورتحال سے متعلق (آج) 30 مئی کو تفصیلات بیان کی جائیں گی۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تدفین سے متعلق نیا ہدایت نامہ جاری کیا ہے جو حکومت کی کووڈ-19 ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ لاش سے زندہ انسانوں میں وائرس منتقل ہوسکتا ہے اس لیے کورونا مرنے والوں کی تدفین کے ہدایت نامے میں
تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے نئی ایڈوائزری کے مندرجہ ذیل نکات بتاتے ہوئے کہا کہ میت کو ہینڈل کرنے والے افراد، ورکرز اور خاندان والے ذاتی تحفظ کا خیال رکھیں اور ماسک، گاؤن اور دستانے پہنیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ میت کو براہ راست نہ چھوئیں اور غسل دینے کی ممانعت نہیں لیکن ذاتی تحفظ کا خیال رکھا جائے۔انہوںنے کہاکہ غسل کے دوران پانی کے چھینٹوں سے بچنے کے لیے
چشمے استعمال کریں جبکہ میت کو کفن بھی پہنایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ میت کو قبرستان پہنچانے میں احتیاط کی جائے اور قبر میں میت اتارنے والے افراد ماسک اور حفاظتی کٹس لازمی پہنیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ اسی طرح جنازہ پڑھتے وقت سماجی دور کا خیال رکھا جائے اور مختصر جنازے رکھیں جس میں صرف گھروالے اور خاندان کے قریبی افراد شرکت کریں۔دوسری جانب ملک میں
گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کووڈ19 کے شکار ہیلتھ کئیر ورکرز کی تعداد میں 106 نئے کیسز کا اضافہ،کورونا وائرس سے متاثرہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف کی تعداد 1904 تک پہنچ گئی،گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 2 مزید ہیلتھ کئیر ورکر جان کی بازی ہار گئے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 17 ہوگئی،وزارت نیشنل ہیلتھ اینڈ ایمرجنسی سروس نے
رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق مزید 55 ڈاکٹرز متاثر، کل تعداد 1035 تک جا پہنچی،کورونا وائرس سے متاثرہ نرسز کی تعداد بھی 299 تک پہنچ گئی، طبی عملے کے مجموعی طور پر 570 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق میڈیکل سے وابستہ 171 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔رپورٹ میں کہاگیاکہ 4 ہیلتھ کئیر ورکرز تشویشناک حالت ہونے کے باعث وینٹی لیٹرز پر ہیں،1037 افراد گھروں اور دیگر مقامات پر قرنطینہ کئے گئے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ ملک بھر میں 679 ہیلتھ کئیر ورکرز صحت یاب ہو کر گھر پہنچ گئے۔