منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

’’ حکومت کے چار سکینڈلز ، وزیراعظم کے دوست اور مشیران ملوث‘‘ ایک طرف شریفوں کی کرپشن کی کہانیاں سنائی جارہی ہیں تو دوسری طرف کونسا حکومتی وزیرکن مقاصد کے تحت وزیر شریف فیملی اور زرداریوں سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے ، نیا پنڈورا باکس کھول دیا گیا ، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 17  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار رائوف کلاسرا اپنے کالم ’’کرپشن پر سب کا حق ہے ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔بہرحال جب سے شہزاد اکبر صاحب کی پریس کانفرنس سنی ہے میں سوچ رہا ہوں، یہ ڈرامہ کب تک چلے گا؟ ایک طرف شریفوں کی کرپشن کی کہانیاں سنائی جا رہی ہیں، ساتھ ہی نیب کے قوانین بدلنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ ایک مشیر اگر شریفوں کی کرپشن پر لگا ہوا ہے تو ایک وزیر نیب کے

نئے قوانین پر کام کر رہا ہے تاکہ کرپٹ اشرافیہ کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ وہ آرام سے اس ملک کو لوٹ سکیں۔ہمیں وزیر روزانہ بتا رہے ہوتے ہیں فلاں بندہ اٹھایا جائے گا، فلاں کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔ ادارے کو خود ان وزیروں کی بڑھکوں سے پتہ چلتا ہے کہ کس کو پکڑنا اور کس کو رہا کرنا ہے۔ چند لوگوں کا خیال ہے کہ نیب کو بلیک میل کیا جا رہا ہے۔ حکومت کے اپنے وزیروں کو کلین چٹ مل گئی ہیں، لیکن کچھ وزیروں کو اب بھی ڈر ہے کہ وہ کابینہ اور ای سی سی میں بیٹھ کر بہت سے ایسے مشکوک کام کر چکے ہیں جو کل کو ان کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں اور ان پر بھی مقدمات بن سکتے ہیں، جیسے پیپلز پارٹی اور نواز لیگ والوں کے خلاف بنے ہوئے ہیں۔ابھی تک حکومت کے جو چار سکینڈلز سامنے آئے ہیں، ان میں خود وزیراعظم کے دوست اور مشیران ملوث ہیں۔ باقی چھوڑیں، ایک سو ارب روپے کے شوگر سکینڈل کو ہی دیکھ لیں، جس میں بہت سے لوگ پھنس رہے ہیں۔ اگر آج یہ معاملہ دبا بھی دیا گیا تو اگلی حکومت اس کیس کو دوبارہ نکالے گی اور سب پر مقدمے بنیں گے لہٰذا ابھی سے پکا کام کیا جا رہا ہے کہ جب تحریک انصاف کی حکومت نہ رہے تو انہیں کوئی خطرہ بھی نہ رہے۔ نیب کے قوانین میں ایسی تبدیلی کی جا رہی ہے کہ کل کو، گلیاں ہو جان سنجیاں تے وچ مرزے یار پھرن، ۔خود کو بچانے کے لئے وہ اب پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کے لیڈروں کی کرپشن بھی معاف کرنے کو تیار ہیں لہٰذا تازہ تازہ نیب کی جیل کاٹ کر آئی ایک کاروباری شخصیت کے لاہور میں واقع گھر پر پیپلز پارٹی اور

نواز لیگ کے اہم لیڈروں کا خفیہ اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے نیب کے پر کاٹنے کے حوالے سے تجویزیں دیں تاکہ حکومت کو بھجوائی جا سکیں۔ اندازہ کریں ایک طرف جناب شہزاد اکبر ہمیں شریفوں کی کرپشن کی کہانیاں سنا رہے ہیں اور دوسری طرف ایک اور حکومتی وزیر ان شریفوں اور زرداریوں سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے کہ مل کر نیب کو فارغ کرتے ہیں۔ بھائی اگر آپ لوگوں نے نیب کو بیکار کرنا ہے تو

پھر یہ کرپشن کی کہانیاں کس کو سنا رہے ہیں؟ اب اپنی باری لگنے لگی ہے اور عمران خان کے قریبی دوستوں، وزیروں اور مشیروں کے چار سکینڈلز اس حکومت کو ہانٹ کر رہے ہیں فوراً پلان بن گیا کہ کیسے نیب کے پر کاٹنے ہیں۔ایک طرف سرعام پریس کانفرنس اور دوسری طرف خفیہ ملاقاتیں۔ اب ادویات، شوگر، بجلی گھروں اور گندم سکینڈل میں ملوث قریبی دوستوں، وزیروں اور مشیروں کی کرپشن کا بوجھ محاورتاً اونٹ کی کمر پر پڑا ہے تو وہ بلبلا اٹھا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…