پشاور(آن لائن) ڈیڑھ مہینے بعدصوبائی دارلحکومت پشاور میں بازاریں کھل گئے ،ںصدر میں بدترین رش کے باعث منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوا ۔ پشاور میں لاک ڈائون کے باعث شہریوں کی اچانک گھروں سے نکلنے کا تیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے بازاروں میں حد نظر تک سر ہی سر نظر آ رہے ہیں۔ عید کی خریداری میں مزید تیزی آ رہی ہے گارمنٹس کی دکانوں پر خواتین ، بچوں اور مردوں کے جم غفیر
حفاظتی اقدامات نظر انداز اور پشاور شہریوں نے کرونا کو بھول کر خریداری شروع کردی ہے افطاری کے بعد بھی شہریوں کی بڑی تعداد بازاروں کارخ کر رہی ہیں ۔ شاہین بازار ، مینا بازار ، کریم پورہ ، صدر ، یونیورسٹی روڈ ، پر عید کے خریداروں نے حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کیا ہے بازاروں میں پیر کے روز ریکارڈ رش رہا بم دھماکے کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد نے بازاروں کارخ کیا ۔ بازاروں میں زیادہ تر خریدار عیدکی خریداری کر رہے تھے ۔ ڈیڑھ مہینے بعد پشاور کی شاہرائوں ، اندرون شہر مختلف مقامات پر بدترین ٹریفک رش رہا جبکہ ٹریفک پولیس کے اہلکار غائب تھے ۔ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی نا اہلی کے باعث ہشتنگری ، جی ٹی روڈ، فردوس ، پر ٹریفک میں شدید خلل پڑا صدر میں بھی گاڑیوں کی لائنیں لگ گئی تھی اور سارا دن گاڑیاں ہارن بجا بجا کر اپنے لئے راستہ مانگ رہی تھی ۔ عیدکی خریداری کے لئے شہریوں کی بڑی تعدادنے باازاروں کا رخ کیا ہے ماسک پہنے بغیر مرد خواتین بازاروں کا رخ کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف لاک ڈائون میں نرمی سے خیبر پختونخوامیں اموات میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔