اسلام آباد(آن لائن) پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کورونا سے مرنے والے ہر مریض کے بدلے وفاقی حکومت کو 3 ہزار ڈالر دے رہا ہے، اس لئے طبی اموات کو بھی کورونا مریض ظاہر کر دیا جاتا ہے ،وفاقی حکومت نے سندھ میں زبردستی لاک ڈائون کھلوایا ، نتائج کی ذمہ داری بھی وفاق پر ہو گی ۔
کورونا کیسز کی تعداد دو گنا ہوئی تو سندھ حکومت اپنی مرضی کرے گی اور وفاق کی بات نہیں مانیں گے، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ میں زبردستی لاک ڈائون کھلوایا ہے وفاقی حکومت کی ہدایت پر آج پیر سے لاک ڈائون کھول رہے ہیں اب جو بھی نتائج ہوں گے اس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہو گی، سندھ حکومت بیس مئی تک کیسز کی تعداد کو دیکھے گی اگر کورونا کیسز کی تعداد دگنی ہو گئی تو سخت لاک ڈائون کریں گے، سندھ حکومت اپنی مرضی کے فیصلے کرے گی اور وفاق کی بات نہیں مانے گی ،انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت بروقت لاک ڈائون نہ کرتی تو کورونا کیسز کی تعداد اب تک تین لاکھ تک پہنچ چکی ہوتی اور جس رفتار سے کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اگر یہی صورتحال رہی تو پاکستان میں کیسز کی تعداد جلد دو لاکھ تک پہنچ جائے گی، انہوں نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت اور ڈبلیو ایچ او کے درمیان معاہدہ ہے کہ کورونا سے مرنے والے ہر فرد کے بدلے تین ہزار ڈالر ملیں گے اس لئے کوئی طبی موت بھی مرے تو اسے کورونا کا مریض ظاہر کر دیا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب پنجاب میں کورونا کیسز کی تعداد کو چھپایا جا رہا ہے اور وفاقی حکومت اپنی مرضی سے کورونا کیسز کی تعداد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے بڑھا چڑھا کر پیش کرتی ہے ۔