اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کورونا وائرس کے اعداد و شمار بڑھا چڑھا کر بیان کررہی ہے۔اپنے ایک بیان میں خرم شیر زمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 ارب سندھ کی عوام کو دیے ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے صوبے کا حال موئن جودڑو جیسا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب ترقی کررہا ہے۔
خیبرپختونخوا میں بیروزگاری کی شرح کم ہوئی ہے لیکن صوبہ سندھ پیچھے ہوتا جارہا ہے۔پیپلز پارٹی صوبے میں آج تک صفائی کا نظام ٹھیک نہیں کر پائی، کاش صوبے کی حکمران جماعت اسکولوں اور ہسپتالوں کو ہی ٹھیک کردیتی۔دریں اثناپاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ کل سے میرے ایک بیان کو غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہوں۔سندھ کے لوگوں کو اپنے اندر بیٹھے دشمنوں کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ایک سازش کے تحت میڈیا چینلز کے خلاف ایک مہم چلائی جارہی ہے۔میڈیا چینلز کو بھی سندھ دشمن کہا جارہا ہے۔لوگوں کو لڑوانے کی سازش کی جارہی ہے۔ وہ پارٹی سیکریٹریٹ ’’انصاف ہاوس ‘‘ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ، پریس کانفرنس میں اراکین قومی اسمبلی آفتاب صدیقی، عالمگیر خان،اسلم خان، فہیم خان، اکرم چیمہ،آفتاب جہانگیر، سیف الرحمن ، اراکین سندھ اسمبلی جمال صدیقی، شہزاد قریشی، پی ٹی آئی رہنما محمود مولوی،عمران صدیقی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ کرپشن کی پہاڑ پر کھڑا ہے۔آج کیا سندھ صوبے کو ساری سہولیات مل چکی ہیں؟پیپلز پارٹی 12 سال سے اقتدار میں ہے۔وزیر اعلیٰ کل دکھانا چاہ رہے تھے کہ ہر چیز وفاق نے کی ہے۔وزیر اعلیٰ کی پریس کانفرنس جھوٹ پر مبنی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے تمام صوبوں کو فیصلوں کا حق دیا ہے۔
پنجاب، بلوچستان نے اپنا فیصلہ خود کیا ہے۔جب سندھ کی بات آتی ہے وزیراعلیٰ براہ راست سندھ سے دشمنی کررہے ہیں۔وزیر اعلیٰ اعلانات پر اعلانات کرتے ہیں۔کیا لاک ڈاؤن کے وقت فیصلہ وفاق سے پوچھ کر گیا تھا؟سندھ حکومت کی وجہ سے سندھ کے عوام کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔جو مرتا ہے اسے کورونا کا شکار دکھادیتے ہیں۔پی پی کی سندھ دشمنی کو تاریخ میں لکھا جائے گا۔ جتنی فکر کورونا پر ہے اتنی فکر سندھ کے دیگر مسائل پر ہوتی تو حالات ایسے نہیں ہوتے۔آج سندھ کے بچے بھوک سے اور کتوں کے کاٹنے سے مررہے ہیں۔لاڑکانہ کا ذیشان ہمارے سندھ کا بیٹا تڑپ تڑپ کر مرگیا۔
سندھ میں 70 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں۔پوری دنیا سے لوگ کے پی میں گھومنے آرہے ہیں۔وہاں غربت کی شرح کم ہوچکی ہے۔بلوچستان اور پنجاب بھی آگے جارہے ہیں۔لیکن ہمارا صوبہ سندھ پیچھے جارہا ہے۔ خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پر صرف نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں جس کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے۔سندھ کی مارکیٹوں کے لیے ایس او پی بناکر فوری کھولی جائیں۔وزیر اعلیٰ ابھی تک ایس او پی تک نہیں بناسکے۔وزیراعظم نے 28 ارب سندھ کی عوام کو احساس پروگرام کے تحت دیے ہیں۔وزیر اعلیٰ صرف نوٹیفکیشن دے رہے ہیں۔ہم نے کراچی سے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا۔آج بھی ترقیاتی کام ہمارے حلقوں میں جاری ہیں۔
وفاقی حکومت ہرطریقے سے کام کررہی ہے۔پی پی آج صحافیوں اور چینلز کے خلاف نفرتیں پھیلا رہی ہے۔عمران خان واحد لیڈر ہے جو سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔میئر کراچی واضع کریں آپ کہاں کھڑے ہیں،اس صورتحال میں آپ کیا کررہے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سب سے بڑا مسئلہ اس وقت پانی کا ہے۔ہمارے حلقوں میں سیاسی بنیاد پر پانی روک دیا گیا ہے۔لائینوں میں پانی نہیں آرہا مگر ٹینکر مافیا سرگرم ہے۔اسپائیڈر مین وزیر اعلیٰ ٹینکر کے پیسے معاف کرائیں۔پانی پہچانے کے لیے ان کی نیت نہیں ہے۔ہائیڈرنٹ کا کاروبار فوری بند کیا جائے۔اوپر بیٹھے لوگوں کے دھندے چل رہے ہیں۔سندھ حکومت ایس او پیز بنانے میں ناکام ہوچکی۔ہمارے حلقوں میں جگہ جگہ غیرقانونی تعمیرات شروع ہوچکی ہے۔گراؤنڈ پر سندھ حکومت کا کوئی ادارہ موجود نہیں۔ان کے پاس ادارے چلانے کے لیے کوئی پلاننگ نہیں۔