لاہور(این این آئی)حکومت کی ہدایت پر ملک بھر کے مختلف شہروں میں پہلے مرحلہ میں 56 سے زائد نادرا دفاتر کھول دئیے گئے ، مرد و خواتین کی بڑی تعداد نادرا دفاتر کھلنے سے قبل ہی مرکزی دروازوں پر جمع ہو گئے اور کورونا وائرس سے بچائو کیلئے ایس او پیز کو پس پشت ڈالتے ہوئے طویل قطاریں لگا لیں جس کی وجہ سے انتہائی بد نظمی دیکھنے میں آئی ،شملہ پہاڑی چوک میں واقع میگا نادرا دفتر کے باہر ڈیوٹی دینے والا ایک پولیس اہلکار بیہوش ہو گیا جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے لاک ڈائون کے پیش بند کئے گئے نادرا دفاتر کھول دئیے اور پہلے مرحلے میں پورے ملک میں 56سے زائد دفاتر کھولے گئے جس کا اولین مقصد امداد کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنے والوں کا ڈیٹا فیڈ کرنا تھا ۔ نادرا دفاتر کھلنے کی اطلاع پر مرد و خواتین شہریوں کی بہت بڑی تعداد صبح سویرے ہی نادرا دفاتر کے مرکزی دروازوں پر جمع ہو گئے اور طویل قطاریں لگ گئیں اور دھکم پیل کی وجہ سے انتہائی بد نظمی دیکھنے میں آئی۔ اس موقع پر سماجی فاصلے رکھنے کی لازمی شرط کو پس پشت ڈال کر ایک دوسرے کے انتہائی قریب کھڑے رہے جبکہ کئی مقامات پر ٹولیوں کی صورت میں اکٹھے بیٹھے رہے ۔ بہت سی سروسز بند ہونے کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد نادرا دفاتر پہنچ گئی ۔ نادرا ترجمان کے مطابق نئی رجسٹریشن اور بائیومیٹرک تصدیق والے سائلین کو ترجیح دی جائے گی ۔ستمبر2019 سے 30جون2020 تک زائد المیعاد ہونیوالے شناختی کارڈ کی مدت جولائی 2020 تک پہلے ہی بڑھائی جاچکی ہے ۔شملہ پہاڑی چوک میں میگا سنٹرز کے باہر انتہائی رش ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے نظام میں بھی خلل آیا ۔ اس موقع پر ڈیوٹی سر انجام دینے والا ایک پولیس اہلکار بیہوش ہو گیا جسے طبی امداد کے کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔