راولپنڈی (آن لائن)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر کاشف ادیب جاودانی نے حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام تعلیمی ادارے یکم جون سے کھو لنے کا مطالبہکرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے کورونا وائرس سے متاثرہ 2لاکھ نجی تعلیمی اداروں کے لیے ابھی تک کسی قسم کے ریلیف پیکیج کا اعلان نہیں کیا جا سکا
حکومت اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذریعے آسان شرائط پر بلا سود قرضے جاری کرکے اس شعبہ سے وابستہ لاکھوں لوگوں کو بے روزگار ہونے سے بچائے یہ مطالبہ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر کاشف ادیب جاودانی، ڈویژنل صدر ابرار احمد خان، محمد فرقان چوہدری، عرفان طالب، محمد رفیق قریشی، ابرار احمد ایڈووکیٹ، مشتاق حیدر، قاضی نورالحسن، افتخار حسین ملک، ملک حفیظ اللہ، مسز سکینہ تاج مسز رومانہ عظمت اور مسز شگفتہ اسدو دیگر نے مشاورتی اجلاس میں کیا۔ کاشف ادیب جاودانی نے کہا کہ ہم نے نجی تعلیمی اداروں کے موجودہ بحران کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر کو خطوط لکھے جاچکے ہیں۔ امید ہے کہ حکومت نجی تعلیمی اداروں کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے جلد پیکیج کا اعلان کرے گی۔ ابرار احمد خان کا کہنا تھا کہ اس وقت نجی تعلیمی ادرے انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومتی حلقوں سے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ ابرار احمد خان نے اس اندیشہ کا اظہار کیا کہ اگر لاک ڈاون میں جون کے بعد مزید توسیع ہوتی ہے تو 50%سکول بند ہوجائیں گے۔ شرکاء اجلاس کی رائے میں اساتذہ کو تنخواہیں اور عمارتوں کے کرائے ادا کرنا انتہائی مشکل ہوجائنگے۔ ایک طرف حکومت عملہ کو نوکری سے فارغ کرنے سے روکتی ہے تو دوسری طرف اس مقصد کے لیے وسائل مہیا کرنے سے گریزاں ہیے۔ شائد حکومت کے نزدیک اس شعبہ اور اس سے وابستہ لوگوں کے لیے کوئی ریلیف پروگرام نہیں ہے۔ شرکاء نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ایپسما کی طرف سے وزیر اعظم سیکریٹیریٹ میں جمع کروائی گئی درخواست اور چیف سیکرٹری پنجاب سے طلب کی گئی سفارشات ابھی تک سامنے نہیں آئیں۔ تمام شرکاء نے حکومت کو تعلیمی ادارے یکم جون سے ہر صورت کھولنے کا مطالبہ کردیا اور یقین دلایا کہ کورونا سے متعلق تمام ایس۔ او۔ پیز پر عملدآمد کیا جائے گا۔