جمعہ‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2025 

’’ تیسرا سورس یعنی تارکین وطن بے حیاء اور ناچنے کودنے والے لوگ ہیں‘‘ ہم سیاسی جلسوں میں عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کے ملی ترانوں پر اپنے وطن کی بچیوں کو بھی نچاتے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ عذاب‘ یہ وبا صرف ہمارے گناہوں کا نتیجہ نہیں ہے‘ یہ اگر ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہوتی تو ۔۔۔ جاوید چودھری کے افسوسناک انکشافات

datetime 28  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چوھردی اپنے کالم ’’ہم بے حیاء لوگوں کے لیے‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔ہم پاکستان کی مثال بھی لے لیتے ہیں‘ حکومت کی اپنی ریسرچ کے مطابق ملک میں کرونا تین ذرائع سے پھیلا تھا‘ شیعہ زائرین یہ مرض تفتان کے راستے ایران سے پاکستان لے کر آئے‘ رائے ونڈ کا اجتماع ہوا‘ دوسرے ممالک سے مبلغ آئے‘ تبلیغی جماعت کے کارکن متاثر ہوئے‘

یہ پورے ملک میں پھیلے اور کرونا بھی ساتھ ہی پھیل گیا اور تیسرا سورس اٹلی‘ سپین‘ جرمنی اور برطانیہ سے آنے والے پاکستانی یہ تحفہ اپنے ساتھ لے کر اپنے ملک آگئے‘ ہم اب فرض کر لیتے ہیں تیسرا سورس یعنی تارکین وطن بے حیاء اور ناچنے کودنے والے لوگ ہیں۔ان کی خواتین ننگے سر پھرتی رہتی ہیں لہٰذا یہ اللہ کے عذاب کا شکار ہو گئے لیکن ہم تبلیغی جماعت اور ایرانی زائرین سے تو ہرگز ہرگز بے حیائی کی توقع نہیں کرتے‘ یہ مکمل مومنین اور صالح لوگ ہیں‘ ان کی خواتین بھی پردہ کرتی ہیں اور یہ شعائر اسلام کے مطابق زندگی بھی گزارتے ہیں پھر یہ لوگ کرونا کاکیوں شکار ہوگئے؟ آپ یہاں ایک اور حقیقت بھی ملاحظہ کیجیے‘ پاکستان میں اب تک 14680مریض سامنے آ چکے ہیں‘ 322لوگ انتقال کر چکے ہیںلیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی ان میں ہیروئین کا عادی ایک بھی شخص شامل نہیں‘ پاکستان میں غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 8لاکھ لوگ ہیروئین کے شکار ہیں‘ کر ونا ابھی تک ان میں سے کسی پر بھی اثر نہیں کر سکا جب کہ یہ لوگ لاک ڈاؤن کی پرواہ کر رہے ہیں اور نہ ہی سماجی فاصلے کی لہٰذا کرونا اگر بے حیاؤں‘ بے ایمانوں‘ نشئیوں اور لوفروں پر نازل ہوتا تو یہ 8 لاکھ لوگ اب تک فوت ہو چکے ہوتے جب کہ یہ سڑکوں پر مست پھر رہے ہیں‘ کیا ہمارے پاس ان سوالوں کے جواب ہیں؟۔میری اس ملک کے تمام علماء کرام سے درخواست ہے آپ مہربانی فرما کر اپنی سوچ اور اپنے بیانات میں تھوڑی سی ترمیم کر لیں‘ ہم بے شک گناہ گار لوگ ہیں‘ ہم ظالم اور بے حیاء بھی ہیں اور ہم سیاسی جلسوں میں عطاء اللہ عیسیٰ خیلوی کے ملی ترانوں پر اپنے وطن کی بچیوں کو بھی نچاتے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ عذاب‘ یہ وبا صرف ہمارے گناہوں کا نتیجہ نہیں ہے‘ یہ اگر ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہوتی تو چین اور کیرالہ اس پر قابو نہ پا سکتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…