بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

’’قومی ہیرو کے پاس سر چھپانے کیلئے جگہ تک میسر نہیں ‘‘ پاکستان کیلئے پہلا گولڈ میڈل جیت کر لانے والا دین محمد کیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ، وہ ہمیشہ بیٹے کو کیا نصیحت کرتے رہے جس کا بیٹا انکار کرتا رہا ؟ افسردہ تفصیلات

datetime 26  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل دلوانے والا 95سالہ قومی ہیرو آج گمنامی کی زندگی بسر کررہا ہے ، دین محمد لاہور کے مضافاتی علاقے باٹا پور کے گائوں اتوکے اعوان کے رہائشی ہیں ، زندگی کی 95بہاریں دیکھنے والے سابقہ پہلوان کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ انہیں پاکستان کی جانب سے پہلا گولڈ(طلائی)میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے ۔ قومی موقرنامے میں شائع رپورٹ کے

مطابق دین محمد پہلون نے 1954ءکے ایشین گیمز میں کُشتی کے مقابلوں میں پاکستان کیلئے گولڈ میڈیا جیتا تھا جوکہ کسی بھی بین الاقوامی مقابلے میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈیا ہے ۔ پہلوان دین محمد اب گمنامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں ، دین محمد پہلوان کامن ویلتھ گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کانسی کا تمغہ جیت چکے ہیں ۔ دین کے پاس پہلاسونے کا تمغہ بھی موجود نہیں اور وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ منیلا سے واپسی پر ان سے گولڈ میڈل کون لے کر گیا تھا ، انہیں یہ بات ہمیشہ افسردہ کر دیتی ہے کہ انہین سراہا نہیں گیا اور ان کی مالی مشکلات دور کرنے کیلئے آج کچھ نہیں کیا گیا وہ سر چھپانے کیلئے زمین کا ٹکڑا مانگتے رہے لیکن کسی نے نہ سنی ۔ پاکستان کے اس ہیرو کو آج بھی فخر ہے کہ انہوں نے ملک کا نام روشن کیا جب کہ ان کے صاحبزادے محمد اسلم کہتے ہیں کہ والد کو دیکھ کر ہمیشہ خوشی ہوتی تھی اور خواہش تھی کہ پاکستان کیلئے میں بھی کچھ کروں ، والد صاحب بھی ہمیشہ کہتے تھے میری طرح پہلوان بن جائو لیکن ان کی خدمات کا اعتراف نہیں کیا گیا جس کے باعث انہوں نے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پہلوان بننے کو ترجیح نہیں دی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…