باہر سے آنے والے پاکستانیوں کو ہوٹل میں قرنطینہ کا خرچہ خود اٹھانا ہوگا، حکومت نے واضح کردیا

15  اپریل‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانا ہماری ذمہ داری ہے۔مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے بتایا کہ یو اے ای میں رہا کیے گئے پاکستانی قیدیوں کو جلد لائیں گے، بیرون ملک پاکستانیوں کو معلومات کیلئے ویب سائٹ بنا رہے ہیں۔معید یوسف نے کہا کہ جو مسافر ہوٹل میں قرنطینہ چاہتے ہیں وہ اپنے اخراجات کریں،

بہت سے مسافروں نے ہوٹل جانے سے انکار کردیا ہے، مسافر ہوٹل کا خرچہ نہیں اٹھا سکتے تو حکومتی قرنطینہ میں جائیں۔انہوں نے کہا کہ جو پالیسی بنائی ہے وہ سب کو فالو کرنا ہوگی، اندرون ملک پروازیں اس وقت بند ہیں اور تاحکم ثانی بند رہیں گی، بھارت میں موجود 41 پاکستانی جمعرات کی صبح واپس پہنچ جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانی مشکلات میں ہیں ہمیں احساس ہے، فیصلہ کیا گیا 20 اپریل کے بعد 6 ائیرپورٹس کھولے جائیں گے۔معید یوسف کے مطابق 4 اپریل کو ہم نے اپنی فضائی حدود جزوی طور پر کھولی ہے، اب تک ہم 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو واپس لاچکے ہیں، 11 اپریل تک 6 پاکستان کے ایئرپورٹ کھول دئیے ہیں۔مشیر برائے قومی سلامتی کے مطابق لائحہ عمل کے تحت وفاق نے پاکستانیوں کی واپسی کا پورا نظام بنایا، ہمیں احساس ہے فوری طور پر 35 ہزار پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں، بیرون ملک پاکستانی مزدور طبقہ ہماری اولین ترجیح ہے۔معید یوسف نے واضح کیا کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو سات دن کے لیے ہوٹل کے اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔‎دوسری جانب وفاقی حکومت نے وطن واپس آنے والے پاکستانیوں کو قرنطینہ میں رکھنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی اب ائیرپورٹ سے فوری ہوٹل منتقل کیے جائیں گے جہاں انہیں 48 گھنٹے کے بجائے اب 7 روز تک ہوٹل میں رہنا ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ مسافروں کو 7 دن بعد ٹیسٹ نتیجہ منفی آنے کی صورت میں گھر جانے کی اجازت ہوگی تاہم ٹیسٹ مثبت آنے پر مسافروں کومزید 14 روز ہوٹل میں ہی قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ذرائع کے مطابق ائیرپورٹ سے ٹرانسپورٹ اور ہوٹل تک تمام خرچہ مسافروں کو خود برداشت کرنا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق اس سے قبل بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کا خرچہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اٹھا رہا تھا۔‎

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…