اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ندیم افضل چن نے مختار کو ٹھیک بتایا تھا‘ آپ بھی روز صبح اٹھ کر خود کو مختار سمجھیں اور خود کو کہیں اوئے مختاریا۔۔۔ حکومت نے ٹیسٹ کٹس کس خوف لیٹ منگوائی ، انہیں کس چیز کا خدشہ تھا ؟ ملک میں افراتفری کی وجہ سے حکومت کیوں گو سلو پالیسی پر چل رہی ہے ؟ اگر پاکستان میں پانچ ہزار مریض ہو گئے تو کیا ہو گا ؟ انتباہ جاری

datetime 3  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’ اوئے مختاریا ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔یہ اپنی زندگی کے لیے بھی حکومت کی وارننگ ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں‘ حکومت کو یہ رٹ دوبارہ بحال کرنی ہو گی‘ حکومت فیصلہ کر لے ہم نے ریاست کو ریاست بنانا ہے‘ ریاست جب کوئی اعلان کرے گی تو پھر اس پر عمل بھی ہو گا اور کسی ایرے غیرے اور نتھو خیرے کو اسے توڑنے کی اجازت نہیں ہو گی‘ وزیراعظم بھی نظر آئے گا

تو یہ بھی دھر لیا جائے گا‘ حکومت یہ فیصلہ کر لے یہ اپنی رٹ دوبارہ قائم کرے گی‘ یہ کیا بات ہوئی حکومت نے لاک ڈاؤن کیا اور پورے ملک میں لوگ اسے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔مارکیٹیں بھی کھلی ہیں اور لوگ بھی آ جا رہے ہیں‘ کیوں؟ آخر کیوں؟ کیا یہ ریاست نہیں اوراگر ہے تو کیا یہ ایسی ہوتی ہے؟ملک میں اس وقت 114میڈیکل کالجز ہیں‘ ہم اگر ہر میڈیکل کالج میں دو سو طالب علم لگا لیں تو یہ22 ہزار 8 سوطالب علم بن جاتے ہیں‘ حکومت ان کے سلیبس میں تھوڑی سی ترمیم کر دے‘ میڈیکل کالج تمام طالب علموں کو پہلے چھ ماہ صرف ایمرجنسی کی ٹریننگ دیں‘ یہ اگر ٹرینڈ ہو جائیں تو انہیں سٹوڈنٹ سمجھا جائے ورنہ انہیں ڈراپ کر دیا جائے۔یہ طالب علم ہنگامی حالات میں ہسپتالوں کی ”ورک فورس“ بن جائیں‘ یہ جتنا عرصہ ایمرجنسی ڈیوٹی دیں وہ عرصہ ان کی ہاؤس جاب کا حصہ سمجھا جائے‘ یہ سکیم ہنگامی حالات میں طبی عملے کی کمی پوری کر دے گی‘ حکومت والنٹیئر فورس کو بھی مستقل کر دے‘ لوگ خود کو اس میں رجسٹر کرتے رہیں اور حکومت انہیں مختلف قسم کے آن لائین کورسز کراتی رہے‘ یہ لوگ بھی کرونا جیسی صورت حال میں ملک کے لیے اثاثہ ثابت ہوں گے اور آخری تجویز ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران دیکھ لیا ہم کس قسم کی غیرمہذب‘ بے عقل اور نادان قوم ہیں۔حکومت کو چاہیے یہ نیشن بلڈنگ کا کوئی محکمہ بنائے اور یہ محکمہ قوم کی تربیت کرے‘ ہم نے اگر قوم کو قطار میں کھڑا ہونے‘ ہاتھ دھونے اور کپڑے جوتے پہننے کی تمیز ہی سکھا دی تو ہم ترقی کی سڑک پر آ جائیں گے لیکن بدقسمتی سے یہ معمولی سا کام بھی ہماری ترجیحات میں شامل نہیں‘ ہمارے پاس اس کے لیے بھی انرجی اور وقت نہیں۔

آپ نے سوشل میڈیا پر ندیم افضل چن کی اپنے منیجر مختار سے گفتگو سنی ہو گی‘ وہ بات بظاہر عجیب محسوس ہوتی ہے لیکن وہ حقیقت تھی۔پاکستان میں کرونا واقعی بہت زیادہ ہے‘ راولپنڈی کے کمشنر نے پچھلے ہفتے بتایا تھا صرف راولپنڈی ڈویژن میں 15 ہزار مریض ہیں‘ آپ باقی ملک کا اندازہ خود کر لیجیے‘یہ بھی اب ثابت ہو رہا ہے حکومت نے جان بوجھ کر ٹیسٹنگ کٹس لیٹ منگوائی تھیں‘ اس کی وجہ خوف تھا‘

حکومت کا خیال تھا ٹیسٹنگ کٹس آ گئیں تو لوگ ٹیسٹ کرائیں گے‘ مریضوں کی تعداد ہزاروں میں چلی جائے گی اور یوں ملک میں افراتفری ہو جائے گی‘ لیبارٹریاں بھی نتائج آہستہ آہستہ دے رہی ہیں۔اس کی وجہ بھی ملک کو پینک سے بچانا ہے اور دوسرا ہمارے پاس وینٹی لیٹرز نہیں ہیں‘ اگر ملک میں پانچ ہزار مریض نکل آئے تو ہمارا سارا سسٹم بیٹھ جائے گا‘ حکومت اس وجہ سے ”گوسلو“ پالیسی پر کام کر رہی ہے لہٰذا میری عوام سے درخواست ہے آپ اپنی حفاظت خود کریں‘ آپ کے دروازے سے باہر کرونا ہے‘یہ شکار تلاش کر رہا ہے‘ آپ اس سے بچ کر رہیں‘ ندیم افضل چن نے مختار کو ٹھیک بتایا تھا‘ آپ بھی روز صبح اٹھ کر خود کو مختار سمجھیں اور خود کو کہیں اوئے مختاریا۔۔۔۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…