بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

وائرس زدہ شخص کے کسی دوسرے شخص سے ہاتھ ملانے یا چہرے سمیت کسی بھی جگہ لگانے سے جسم میں پھیل جاتا ہے،وائرس اس وجہ سے بھی تیزی سے پھیلتا ہے، عوام کیلئے انتہائی اہم پیغام جاری

datetime 21  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے حوالے سے ویڈیو پیغام جاری کیاہے۔جس میں انہوں نے کہاہے کہ کورونا وائرس تیزی سے ایک شخص سے دوسرے شخص کو منتقل ہوتا ہے، وائرس زدہ شخص کے کسی دوسرے شخص سے ہاتھ ملانے یا چہرے سمیت کسی بھی جگہ لگانے سے جسم میں پھیل جاتا ہے،متاثرہ شخص اگر تین فٹ سے زیادہ قریب ہو اور چھینک اور کھانسے سے جوقطرے منہ سے نکلتے ہیں اس سے بھی وائرس تیزی سے پھیلتا ہے،

اگر آپ کسی بھی شخص سے پانچ یا چھ فٹ دور ہوں تو آپ کو یہ وائرس نہیں ہوگا،جس طرح یہ مرض پھیل رہا ہے، ہمیں میل جول ختم کرنا ہوگا۔آج کل کورونا وائرس وبا پھیل چکی ہے جس میں پوری دنیا مبتلا ہے۔ پہلا کیس کورونا وائرس کا دنیا میں 23 جنوری 2020 کو چین میں 265 کیسز کی مثبت رپورٹ سے سامنا آیا۔ اور انھوں نے پہلے دن ہی اپنی ٹیسٹنگ فیسلٹی بنالی اور ٹیسٹنگ کرنا شروع کردی۔ 7 مارچ 2020 کو 44 دنوں میں دنیا کے اندر ان کیسز کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی اور اسکے بعد 18 مارچ 2020 تک 11 دنوں کے درمیان یہ تعداد دو لاکھ سے زائد تک پہنچ چکی تھی۔ گزشتہ روز تک 2 لاکھ 73 ہزار تک کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس وقت میں آپ مخاطب ہوں تو 2 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ گئے ہیں جس طرح کا ٹینڈ چل رہا ہے تو یہ تعداد آج رات تک تین لاکھ سے تجاوز کرجائے گا اور دو لاکھ سے تین لاکھ تک ہونے میں چار دن لگے۔ اسی رفتار سے پاکستان کے اندر پہلا کیس 26 تاریخ کو ہوا جو مسلسل بڑھتے جارہیں۔ کورونا وائرس تیزی سے ایک شخص سے دوسرے شخص کو منتقل ہوتا ہے وہ اسطرح کہ جس شخص کو وائرس ہوتا ہے وہ کسی دوسرے شخص سے ہاتھ ملاتا ہے اور وہ اپنے چہرے تک یا کسی بھی جگہ لگانے سے جسم میں پھیل جاتا ہے۔ متاثرہ شخص اگر تین فٹ سے زیادہ قریب ہو اور چھینک اور کھانسے سے جوقطرے منہ سے نکلتے ہیں اس سے بھی وائرس تیزی سے پھیلتا ہے۔ حاصل مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کسی بھی شخص سے پانچ یا چھ فٹ دور ہوں تو آپ کو یہ وائرس نہیں ہوگا۔

جس طرح سے یہ پھیل رہا ہے ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے میل جول کو ختم کردیں۔ میں آپ کو ایک اور مثال دے کر سمجھتا ہوں کہ کسی بھی جگہ ایک ہزار سے زائد آبادی ہے اور وہاں 100 افراد میں وائرس ہے تو چاہیے کہ وہ سو افراد اپنے گھروں میں ہی آئسولیٹ ہوجائیں تاکہ باقی 900 لوگوں تک وہ وائرس نہ پھیل سکے۔ کراچی سمیت حیدرآباد میں 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ان میں سے 42 کیس باہر سے منتقل ہوئے ہیں جبکہ 60 کیسز لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں اور یہی 60 افراد

اگر پہلے دن سے ہی اپنے سماجی روابط نہ رکھتے تو وائرس پھیلتا ہی نہیں۔ اگر آپ کو سانس لینے میں زیادہ تکلیف ہورہی ہو یا پھر کوئی دیگر علامات ہوں تو آپ کو ان نمبرز پر رابطہ کرنا ہے۔ کمشنر آفیس کراچی میں ہمارا ایک کنٹرول روم ہے جسکا نمبر ہے، 99204452، 99206565 اور موبائل نمبر: 0316111712۔ ان نمبرز پر تب ہی رابطہ کریں جب آپ میں اس وائرس کے علامات ہوں اور آپ کا کسی ایسے شخص سے رابطہ ہوا ہو جو باہر سے آیا ہویا پھر خود باہر سے آیا ہو۔بصورت دیگر آپ خود کو اپنے گھر میں آئسولیٹ کریں یہی اسکا سب سے بہترین علاج ہے۔ اسکے علاوہ نیشنل ہیلپ لائین بھی ہے جو پورے ملک میں چل رہی ہے جسکا رابطہ نمبر ہے: 1166۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…