اسلام آباد(آ ن لائن )نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ حکومت اور عوام کو اس خطرے کی گہرائی کو سمجھنا ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق 100 مریضوں پر 30 وینٹیلیٹرز کی طلب ہو سکتی ہے، اس وقت ملک میں ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ 2 ہزار وینٹیلیٹر ہیں،
پورے ملک کی طرح ہسپتالوں میں ماسک کی قلت ہے اس وقت حکومت کو سخت اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔جاری بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ آئسولیشن وارڈز بنانے کی ضرورت ہے،ہسپتالوں کے لئے ٹیسٹ کٹس اور وینٹیلیٹرز درآمد کرنے کی ضرورت ہے، ریٹائرڈ اور دیگر صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کی خدمات لی جائے اور وفاقی حکومت ہر روز صوبائی حکومتوں کے ساتھ وڈیوکانفرنس پر اجلاس کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلپ لائنوں کو زیادہ اور تربیت یافتہ عملے کی ضرورت ہے، صحت متعلق ماہرین اور پیرامیڈیکس کو آن لائن جمع کرنے کے لئے کسی ایک وزارت سے کام لیا جائے۔ نگرانی کو بہتر بنانے کے لئے ایوی ایشن اور ایف آئی اے عملے کی تربیت کی جائے۔ تکنیکی اور پیشہ ور لوگوں پر مشتمل ہیلتھ ٹاسک فورس بنایا جائے۔شیری رحمان نے کہا کہ دہاڑی پر کام کرنے والے مزدور بیروزگار ہیں،نی آئی ایس پی کی زریعے ان کی مدد کی جائے، مخیر حضرات سے اپیل کریں کہ وہ کمزور خاندانوں کے لئے راشن میں مدد کریں، شاسٹورز پر فوڈ سپلائی کا انتظام اہم ہے، حکومت فوڈ سپلائی کو یقینی بنائے، اگر وزارتیں کام نہیں کرسکتی ہیں تو ہنگامی ٹاسک فورس بنائیں، ۔وفاقی حکومت ہنگامی اور سخت اقدامات میں تاخیر نا کرے۔