اسلام آباد (این این آئی)کرونا وائرس سے نجات کیلئے اللہ کی طرف رجوع اور احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے،مساجد میں مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں، علماء کرام نے جو احتیاطی تدابیر بتائی ہیں ان پر مکمل عمل کیا جائے۔ مخیر حضرات محنت کش، غرباء، دیہاڑی داراور بے روزگاری کا شکار ہونے والے افراد کی مدد کیلئے آگے آئیں، حکومت گیس اور بجلی کے بل معاف کردے۔
یہ بات امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق اور چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ایک ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہی۔ اس موقع پر پاکستان علماء کونسل کے مرکزی فنانس سیکرٹری مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اشفاق پتافی اورمولانا محمد اسلم صدیقی بھی موجود تھے۔ دونوں قائدین نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دنیا بھر میں کوششیں جاری ہیں، اس وبا سے نجات رجوع الی اللہ اور احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنے سے ہی ممکن ہے، جماعت اسلامی اور پاکستان علماء کونسل نے کرونا وائرس کے مسئلہ پر عوام الناس کیلئے آگے بڑھ کر خدمات پیش کیں، دونوں جماعتیں لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال میں عوام کی رہنمائی کے لیے پیش پیش ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پاکستان علماء کونسل نے مخیر حضرات اور صاحب نصاب سے اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک سے قبل زکواۃ کی اداکر دیں کیونکہ اس وقت کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشتوں اور معاشروں پر منفی اثرات مرتب کر رکھے ہیں، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کاروباری سرگرمیاں محدود ہوچکی ہیں، کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے سے لاکھوں محنت کش اور دیہاڑی دار طبقہ بے روزگاری کا شکار ہیں،ان کے لیے سب سے بڑا چیلنج اپنے اور اہل خانہ کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا ہے جس میں انہیں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ ایسی ناگہانی صورتحال کے پیش نظر مخیر حضرات اور صاحب نصاب رمضان المبارک کا انتظار کیے
بغیر کرونا وائرس سیمعاشی طور پر متاثر ہونے والے محنت کشوں، ضرورت مندوں اور حاجت مندوں کی مالی مدد کریں۔ انہیں زکواۃ و صدقات دیں تاکہ ان کی معاشی ضروریات کی تکمیل میں آسانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ ہر سطح پر تعاون جاری رہے گا، یہ صرف حکومت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ معاشرے کے ہر فرد کا مسئلہ ہے اور ہر شہری کو اس کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے اور بروقت علاج کی سہولت مہیا کرنے کے لیے حکومت سے مکمل تعاون جاری رہے گا۔
حکومت غریبوں کے لیے بڑے امداد ی پیکیج کا اعلان کرے۔ کروناوائرس نے جس طرح عالمی معیشت کو تباہ کردیاہے اسی طرح ملکی معیشت تباہ، مارکیٹس بند اور کاروبار بھی ٹھپ ہوچکے ہیں۔خاص طور پر دیہاڑی دار مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ حکومت 25 ہزار سے کم آمدن والے شہریوں کو بجلی اور گیس کے بل معاف کردے،مساجد کو بند کرنے کی بجائے ان کی صفائی ستھرائی کی طرف توجہ دی جارہی ہے۔اس ناگہانی صورتحال کے پیش نظر اللہ سے توبہ و استغفار کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ کے آگے گڑ گڑائیں گے تو مصیبتوں اور پریشانیوں سے نجات ملے گی۔