وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ملک کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے قوم اور میڈیا سے درخواست کی ہے کہ افرا تفری نہ پھیلائیں کیونکہ افرا تفری اس ملک میں وہ نقصان پہنچا سکتی ہے جو کورونا بھی نہیں پہنچائے گا،پھیلائو میں اضافہ ہوا تو مکمل لاک ڈائون پر بھی غور کیا جائے گا ،فی الوقت پاکستان اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، چینی قیادت کی بہترین حکمت عملی کے
باعث چین سے پاکستان میں کورونا کا ایک بھی کیس نہیں آیا،کورونا کے معاملے کی روزانہکی بنیاد پر مانیٹرنگ کریں گے اورچین کے تجربات سے استفادہ حاصل کریں گے ،جو بھی صورتحال ہوگی عوام کے سامنے رکھیں گے، تفتان صورتحال پر وزیراعلیٰ بلوچستان سمیت کسی کو موردالزام ٹھہرانا درست نہیں،عالمی برادری کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث ایران پر عائد پابندیاں فوری اٹھانی چاہئیں ، اگر ہم سب نے پریشان ہو کر کھانے پینے کی چیزیں خریدنا شروع کردیں تو چیزوں کی قلت ہو جائیگی، اگر سب لوگ بھاگے بھاگے سپر مارکیٹ جائیں گے تو کوئی بھی حکومت کچھ نہیں کر سکتی، چار سے پانچ فی صد مریضوں کو اگر انتہائی نگہداشت کی ضرورت پیش آئی تو صورت حال خراب ہوگی اس کا مقابل کرنے کے لیے تیاری کررہے ہیں،کورونا وائرس نمٹنے کے لیے قوم کو متحد ہونا ہوگا ،اگلے ڈیڑھ ماہ میں خود نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا ہوگا،معاشی سرگرمیوں میں تعطل کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے مقابلے کیلئے منگل کو معاشی پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔وہ جمعہ کو یہاں سینئر صحافیوں سے ملاقات میں اظہار خیال کررہے تھ