لاہور (نیوز ڈیسک) نیب نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر محمد حمزہ شہباز شریف کی رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کو رٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیکرضمانت منسوخ کی جائے۔سپریم کورٹ میں نیب نے حمزہ شہباز کی ضمانت منسوخی کے لیے اپیل دائر کر دی
جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کولوکل گورنمنٹ کو جاری 360 ملین کی رقم میں مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا ، یہ رقم نو کلومیٹر لمبے ویسٹ واٹر کی نکاسی کے منصوبہ کے لیے استعمال ہونا تھی۔رمضان شوگر ملز کے منصوبہ کو عوامی منصوبہ ظاہر کیا گیا۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز شریف کے خلاف شکایت آنے پر انکوائری کی گئی، تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ سابق وزیرِاعلی پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے اپنے اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا۔ نیب نے درخواست میں مئوقف اختیار کیا ہے کہ شہباز شریف نے رمضان شوگر ملز کو سرکاری خزانے سے فائدہ پہنچایا۔نیب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف بطور وزیر اعلی دبائو ڈال کر این اوسی حاصل کیا ۔ لاہور ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا لہذا لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حمزہ شہبازہ کی ضمانت منسوخ کی جائے۔نیب نے درخواست میںمئوقف اختیار کیا ہے کہ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت قابل سماعت نہیں تھی ، حمزہ شہباز کا کیس ہارڈشپ میں نہیں آتا تھا۔ نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے فیصلہ میں دی جانے والی آبزرویشنز سے کیس کا ٹرائل متاثرہو گا۔ ہائی کورٹ کی جانب سے حمزہ شہباز کو ضمانت دینے کا فیصلہ غلط ہے لہذا اس کالعدم قراردیا جائے۔