اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نزلہ زکام کی شکایت کے ساتھ تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال مرید کے میں آئی خاتون کی طرف سے جب یہ کہا گیا کہ میں ایران سے آئی ہے تو یہ سن کر ہسپتال کے عملے کی دوڑیں لگا دیں ۔ قومی موقر نامے کی رپورٹ کے مطابق سینئر ڈاکٹر فیضان نے مریضہ کو دیکھنے کے بعد مزید طبی معائنہ کیلئے لاہور ریفر کر دیا ۔ عملے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال کسی قسم کا حفاظتی لباس مہیا نہیں کیا گیا ہے ۔
دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب میں جتنے بھی کرونا مریض ہیں ان کی ٹریول ہسٹری ہے،پوری کوشش ہے لاک ڈائون نہ ہو تاکہ لوگ ضروری کام کرسکیں۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ حالات ایسے ہو رہے ہیں کہ ہمیں لاک ڈائون کی طرف دیکھنا پڑے گا، میڈیکل ایمرجنسی ڈیکلیئرکرچکے ہیں، عوام کو بھی توجہ دینی چاہیے۔صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اب تو مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے ہم نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، شادی ہال، شاپنگ مال، لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگائی گئی، ہم نے ایک اسٹریٹیجی بنا رکھی ہے جس کے تحت کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹریجی ہے کتنے کیسز مثبت آئے تو لاک ڈائون کی طرف جائیں گے، اسٹریجی کے تحت کس علاقے یا شہرکو کیسے لاک ڈائون کیا جائے گا۔ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں جتنے بھی کرونامریض ہیں ان کی ٹریول ہسٹری ہے، جن کی ٹریول ہسٹری ہے ان کے فیملی ممبر کے بھی ٹیسٹ کر رہے ہیں۔عوام کو سمجھنا ہوگا اقدامات ان کے ہی فائدے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں، میل ملاپ کم کرنے سے بھی کرونا کی وبا ء پر قابو پایا جاسکتا ہے۔