پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

جب مظلوموں پر مظالم کئے جائیں ، فحاشی عام ہوجائے ،بے حیائی ہر گھر تک پہنچ جائے تو کورونا وائرس جیسی وبائیں جنم لیتی ہیں ، سچی اور کھری باتیں

datetime 19  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی ) جماعت جلالیہ پاکستان ہر سال 23 مارچ کے موقع پر بقائے پاکستان ریلی کا انعقاد کرتی ہے ، جس کا مقصد لوگوں میں جذبہ حب الوطنی کو فروغ دینا ، مغربی ثقافت کے خاتمہ اور کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر صدائے احتجاج بلند کرنااس کے علاوہ ملک سے کرپشن ،لوٹ مار، قتل و گارت اور فحاشی و بے حیائی کا خاتمہ کرنا ہے ،

لیکن حالیہ سال دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں بھی ہیلتھ ایمرجنسی کو مد نظر رکھتے ہوئے بقائے پاکستان ریلی کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار جماعت جلالیہ کے سربراہ پیر سید محمد نوید الحسن شاہ مشہدی نے مرکزی قائدین کے ہمراہ جمعرات کے روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کورونا وائرس اور اس کے اثرات پر مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرمان نبوی ہے جس معاشرے میں بے حیائی علانیہ ہونے ہونے لگتی ہے تو ان میں طاعون اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں جو ان سے پہلے لوگوں میں نہیں ہوتیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے وطن عزیز پاکستان میں بھی بدقسمتی سے فحاشی اور بے حیائی کو فروغ دیا جا رہا ہے جو کہ مغربی ثقافت کو عام کرنے اور اسلام اقدار کو مسمار کرنے کی عالمی سازش ہے جس کی واضح مثال عورت مارچ ہے ، انہوں نے کہا کہ چند این جی اوز جو مغربی چندے پر پلتی ہیں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے پاکستان میں فاحشی اور بے حیائی کو عام کرنا چاہتیں ہیں ، یہ ففتھ جنریشن وار کا حصہ ہے ۔ ہمیں بحثیت مسلمان ان مغربی ثقافت کی یلغار کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے ، عورت مارچ میں عورتوں کے ہاتھوں میں جو پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے ان پر انتہائی شرمناک جملے تحریر کیے ہوئے تھے کوئی بھی مہذب معاشرہ اس قسم کی حرکتوں کی اجازت نہیں دے گا ، ہمیں چاہیے کہ اللہ کے حضور ان احرکات کی معافی مانگتے ہوئے کورونا سے نجات کی دعا کریں۔ اس موقع پر جماعت جلالیہ پاکستان کے مرکزی قائدین و دیگر رہنمائوں نے بھی شرکت کی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…