اسلام آباد(این این آئی ) جماعت جلالیہ پاکستان ہر سال 23 مارچ کے موقع پر بقائے پاکستان ریلی کا انعقاد کرتی ہے ، جس کا مقصد لوگوں میں جذبہ حب الوطنی کو فروغ دینا ، مغربی ثقافت کے خاتمہ اور کشمیری مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر صدائے احتجاج بلند کرنااس کے علاوہ ملک سے کرپشن ،لوٹ مار، قتل و گارت اور فحاشی و بے حیائی کا خاتمہ کرنا ہے ،
لیکن حالیہ سال دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں بھی ہیلتھ ایمرجنسی کو مد نظر رکھتے ہوئے بقائے پاکستان ریلی کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار جماعت جلالیہ کے سربراہ پیر سید محمد نوید الحسن شاہ مشہدی نے مرکزی قائدین کے ہمراہ جمعرات کے روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کورونا وائرس اور اس کے اثرات پر مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرمان نبوی ہے جس معاشرے میں بے حیائی علانیہ ہونے ہونے لگتی ہے تو ان میں طاعون اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں جو ان سے پہلے لوگوں میں نہیں ہوتیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے وطن عزیز پاکستان میں بھی بدقسمتی سے فحاشی اور بے حیائی کو فروغ دیا جا رہا ہے جو کہ مغربی ثقافت کو عام کرنے اور اسلام اقدار کو مسمار کرنے کی عالمی سازش ہے جس کی واضح مثال عورت مارچ ہے ، انہوں نے کہا کہ چند این جی اوز جو مغربی چندے پر پلتی ہیں اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے پاکستان میں فاحشی اور بے حیائی کو عام کرنا چاہتیں ہیں ، یہ ففتھ جنریشن وار کا حصہ ہے ۔ ہمیں بحثیت مسلمان ان مغربی ثقافت کی یلغار کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے ، عورت مارچ میں عورتوں کے ہاتھوں میں جو پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے ان پر انتہائی شرمناک جملے تحریر کیے ہوئے تھے کوئی بھی مہذب معاشرہ اس قسم کی حرکتوں کی اجازت نہیں دے گا ، ہمیں چاہیے کہ اللہ کے حضور ان احرکات کی معافی مانگتے ہوئے کورونا سے نجات کی دعا کریں۔ اس موقع پر جماعت جلالیہ پاکستان کے مرکزی قائدین و دیگر رہنمائوں نے بھی شرکت کی ۔