جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

’’ کورونا اور معیشت کے بڑھتے خطرات ‘‘عوام کو ٹیسٹ کرانے سے کیوں روکا جارہا ہے ؟ شہباز شریف نے سوالیہ نشان کھڑا کر دیا

datetime 18  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کورونا اور معیشت کے بڑھتے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو ٹیسٹ کرانے سے منع کرنے کا مطلب ہے کہ حکومت کے پاس کورونا سے نمٹنے کی تیاری نہیں،کوئی بھی ذی شعور اور زی ہوش شخص ٹیسٹ نہ کرانے کی بات نہیں کرسکتا،پاکستانی قوم بڑی بہادر ہے، حکومتی ذمہ د اری ہے کہ

مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے ،تفتان واقعہ کی تحقیقات کرائی جائے۔ بدھ کو ایک بیان میں انہورںنے کہاکہ علامات پرٹیسٹ نہ کرائے تو ابتدائی مرحلے پر اس وبائکو کیسے روکا جائے گا؟۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوں کا معیشت اور کورونا کے مقابلے کے لئے ایک ہی انداز اور رویہ ہے ،کورونا اور معیشت کا خطرہ ملکی سلامتی اور عوام کی بقا ء کے لئے سنگین تر ہوتا جارہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہسپتالوں میں انتظامات پورے ہوتے تو عمران نیازی ٹیسٹ نہ کرانے کی بات نہ کرتے ۔ انہوںنے کہاکہ بڑھتے مریضوں کی تعداد بتارہی ہے کہ معاملہ دنوں سے اب لمحوں کی شکل اختیار کرچکا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ چھپانے سے حقائق بدلیں گے اور نہ ہی حالات ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم بڑی بہادر ہے، حکومتی ذمہ د اری ہے کہ مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہئے ،تفتان واقعہ کی تحقیقات کرائی جائے۔ انہوںنے کہاکہ مسافروں کو بغیر سکریننگ کیوں جانے دیاگیا؟ مناسب طبی اور رہائشی انتظامات کیوں نہیں کئے گئے؟ ،شہریوں کو جن حالات میں ایک ہی جگہ بھڑ بکریوں کی طرح رکھنا انتہائی قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔ انہوںنے کہاکہ تفتان میں کورونا کے شبہ میں جو خیمہ بستی بنائی گئی ہے، اس سے حکومتی سنجیدگی، اہلیت اور قابلیت کا قوم کو پتہ چل گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کورونا اور معیشت کے خطرے کے لئے جامع، فوری، مسلسل اور موثر انتظامات واقدامات درکار ہیں،قیمتی وقت تیزی سے ضائع ہورہا ہے، وقت گزر گیا تو پھر پچھتانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ میں پہلے بھی مسلسل خبردار کرتا آیا ہوں،

اب بھی کررہا ہوں،قوم کی زندگی کا معاملہ نہ ہوتا تو خاموشی اختیار کرلیتا، یہ ضد، ہٹ دھرمی اور تکبر کا نہیں، ہوش کا معاملہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ معیشت کے معاملے میں بھی حکومت رویہ ویسا ہی ہے جیسا کورونا سے نمٹنے کے لئے ہے،0.75 فیصد شرح سود میں کمی ناکافی اور کاروباری برادری سے مذاق ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں شرح سود ساڑھے 6 فیصد تھی ،

اس وقت شرح سود 12.50 فیصد ہے جو معیشت کے لئے زہر قاتل ہے۔ انہوںنے کہاکہ معیشت اور کورونا کے لئے حکومتی رویہ خودکشی کے مترادف ہے ، قوم سے اپیل ہے کہ اپنی مدد آپ کے تحت اپنا ، اپنے گھر والوں اور اردگرد کا خیال رکھیں ۔ انہوںنے کہاکہ پارٹی قائدین ، رہنماوں اور کارکنوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ کورونا سے بچاو کی آگاہی مہم میں کردار ادا کریں ،پاکستان مسلم لیگ (ن) اس مشکل صورتحال میں اپنا سماجی وقومی کردار ادا کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…