کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے عمران خان کا مولانا طارق جمیل سے ہاتھ نہ ملانا کوئی اچھنبے کی بات نہیں وہ تو گذشتہ 18ماہ سے اپوزیشن سے بھی ہاتھ ملانے سے گریز کررہے تھے حالانکہ اس وقت کرونا وائرس کاکوئی وجود ہی نہیں تھا۔وہ منگل کے روز اپنی رہائش گاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔
اس موقع پر جمعیت سکھر کے رہنما آغا ہارون، ایڈوکیٹ حافظ منیر احمد،محمد علی خان ترین، غلام جیلانی ترین،مولانا عبدالرزاق اچکزئی، حافظ زبیر حسین احمد، سعید احمد، ظفر حسین بلوچ، حافظ محمود احمد، مولوی اقبال بادینی اور دیگر بھی موجود تھے، حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ عجیب ستم ظریقی ہے کہ امریکہ کے ڈونلڈ ٹرمپ کرونا وائرس کے حوالے سے لوگوں کو گرجا گھروں میں جاکر دعائیہ تقریب کی اپیل کررہے ہیں تاکہ کرونا وائرس سے نجات حاصل ہو لیکن پاکستان کے ٹرمپ عمران خان لوگوں کو جمعہ کی نماز اور مساجد میں جانے سے روکنے کی کوشش اور اپیل کررہے ہیں اور اسی طرح خانہ کعبہ کے طواف کو جس انداز میں روکنے کی کوشش کی گئی ہے وہ قابل افسوس ہے، جن جگہوں اور جہاں سے شفا ملتی ہے اس پر پابندی ایمان کی کمزوری اور حماقت ہے، انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اور علاج معالجہ سنت نبویﷺ ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن اسے اس انداز میں خوف وہراس پھیلانے اور دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنا قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ ماضی میں اپوزیشن اور حکومت ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری میں مصروف تھے اب وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی کرونا وائرس کو روکنے کے حوالے سے دست و گریباں نظر آرہی ہیں، انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ہمیں اللہ اور رسول ﷺ سے لڑائی یعنی سودی نظام کو یکسر ختم کردینا چائیے اس کے بعد اللہ کی رضامندی کے آثار نمایاں ہوسکتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ کرونا وائرس برطانیہ بھی پہنچ چکا ہے اس لیے کم از کم شہباز شریف کو اب مادر وطن کا رخ کرنا چاہئے۔