منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

محکمہ محنت سندھ کی لاپرواہی کے باعث صوبے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں مزید اضافہ ہوگیا، حیرت انگیز بات کر دی گئی

datetime 17  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) محکمہ محنت سندھ کی لاپرواہی کے باعث صوبے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ۔کراچی سمیت پورے صوبے میں فیکٹریوں میں بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے ہزاروں محنت کش کام کرنے پر مجبور ہیں ۔مزدوروں نے حکومت سندھ سے محکمہ محنت کی غفلت کا نوٹس لیتے ہوئے محنت کشوں کے لیے حفاظتی کٹس فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی وبا تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے ۔صوبہ سندھ اس وقت کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔حکومت سندھ نے عوام کو اس وائرس سے بچانے کے لیے مختلف گائیڈ لائنز جاری کی ہیں تاہم حکومت سندھ کے محکمہ محنت کے حکام نے احکامات کو ہوا میں اڑادیا ہے ۔ذرائع کے مطابق صوبے بھر میں قائم سیکڑوں فیکٹریوں میں ملازمین بغیر ماسک اور دستانوں کے اپنے کاموں میں مصروف ہیں جبکہ حکومت سندھ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ فیکٹریوں میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے حفاظتی ماسک اور دستانوں کا انتظام یقینی بنایا جائے تاکہ ان کو کورونا وائرس سے بچایا جاسکے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس وقت صوبے کی تمام فیکٹریوں میں ملازمین بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے کام کررہے ہیں جس کے باعث کورونا وائرس کے مزید پھیلا ؤ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔اس ضمن میں محنت کشوں کا کہنا ہے کہ یہ حکومت سندھ اور فیکٹری انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ان کی حفاظت کو یقینی بنائے ۔جس تیزی کے ساتھ یہ وائرس پھیل رہا ہے اس کے پیش نظر ضروری ہے کہ ملازمین کو فوری طور پر حفاظتی ماسکس اور دستانے فراہم کیے جائیں تاکہ وہ بلاخوف و خطر اپنے فرائض کی انجام دہی کرسکیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…