لاہور(این این آئی) میو ہسپتال میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کی ہلاکت پر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر نے پہلے تصدیق اور کچھ دیر بعد ویب سائٹ سے ہٹا کر اس کی تردید کر دی،جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے مریض کی رپورٹس آ گئی ہیں جو نیگٹو ہیں۔۔حافظ آباد کے رہائشی عمران علی نے گزشتہ دنوں ایران اور مسقط کا سفر کیا تھا اور 14روز قرنطینہ میں گزار کر واپس لوٹا تھا۔
سوموار کی رات تشویش ناک حالت میں میو ہسپتال لایا گیا تھا، ٹریول ہسٹری کو دیکھتے ہوئے مریض کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گا مگر جانبر نہ ہوسکا۔ بعد ازاں متوفی کے نمونے وائرس کی تشخیص کے لئے نمونے لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔متوفی کی میت کو خصوصی تابوت میں ڈال کر روانہ کیا گیا۔وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ متوفی نے ایران سے مسقط کا سفر کیا اور وہاں ان کا علاج بھی ہوا۔ پیر کی رات جب ہسپتال لایا گیا تو وہ اس وقت کومہ کی حالت میں تھے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے نمونے لیبارٹری بھجوا دئیے ہیں تاہم ٹریول ہسٹری کو دیکھتے ہوئے کورونا وائرس کا شبہ ظاہر کیا جارہا تھا۔بعد ازاں نجی ٹی وی نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان میں کورونا سے پہلے مریض کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے تاہم کچھ دیر بعد ہی نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر نے اس حوالے سے ویب سائٹ سے تفصیلات ختم کر کے اس کی تردید کر دی۔وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں بتایا ہے کہ میو ہسپتال میں جاں بحق ہونے والے عمران علی کی رپورٹس آ گئی ہیں جن میں اسے کرونا وائرس نہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک پنجاب میں 8 کرونا وائرس کے کنفرم کیسز ہیں۔ ان مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ مشکل کے اس وقت میں ہم سب کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔