پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

مزارات کے پیسے سے تنخواہیں نہیں دی جا سکتیں سپریم کورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 17  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور اسلام آباد سے مزارات پر جمع ہونے والے چندہ پر فرانزک رپورٹ طلب کر تے ہوئے تمام ایڈووکیٹ جنرنلز کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں جبکہ عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ بتایا جائے مزارات پر کتنا چندہ اکٹھا ہوتا ہے ،بتایا جائے چندہ کہاں خرچ کیا جاتا ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

دور ان سماعت عدالت نے ملک بھر کے مزارات کی اکاونٹس رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ مزارات پر اکٹھا ہونے والا پیسہ دین کے لیے خرچ ہونا چاہیے،پنجاب میں مزارات کے پیسہ سے اوقاف ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جا رہی ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اوقاف اپنے ملازمین کی تنخواہوں کے لیے کچھ اور بندوبست کرے،مزارات کے پیسہ تنخواہیں نہ دی جا سکتی۔ وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ مزارات کے پیسہ سے تزہین و آرائش کا کام بھی کیا جاتا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ مزارات سے پیسہ کمایا جا رہا ہے،مزارات کی تزہین و آرائش کہاں ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اوقاف کے ملازمین خیرات کا پیسہ لے رہے ہیں،لوگ منتوں مرادوں کے لیے چندہ خیرات دیکر جاتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ یہ پیسہ اللہ اور دین کی راہ پر خرچ ہونا چاہیے،اس پیسہ ہستپال، تعلمی ادارے، یتیم خانے بنائے جا سکتے تھے۔چیف جسٹس نے کہاکہ مزارات کا چندہ اس کام کے لیے ہے،ہمارے لوگ ہر چیز کھانے کے عادی ہو چکے ہیں۔ وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ چندہ کے پیسہ سے جہیز فنڈز بھی دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ جہیز فنڈز بھی کھا لیا ہوگا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ریاست مزارات کے چندہ کی محافظ ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اوقاف والے مزارات کے پیسہ کو من و سلوی سمجھتے ہیں،اوقاف ملازمین کو سمجھ نہین وہ کھا رہے ہیں۔ بعد ازاں سماعت دو ہفتوں کے بعد تک ملتوی کردی کر دی گئی ‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…