بہاول پور (آن لائن) کرونا وائرس کے متا ثرہ افراد کو بہاول پور لانے کی تیاریاں،حکومت نے سول ہسپتال کو رات ڈیڑھ بجے زبردستی خالی کروا لیا ،داخل مریضوں کے لواحقین سمیت ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کا احتجاج ۔حاملہ خواتین کو زبردستی گائنی وارڈ سے وکٹوریہ ہسپتال شفٹ کیا گیا ۔
تفصیل کے مطابق سول اسپتال جھانگی والا روڈ کو ایران سے واپس آنے والے 1900 زائرین کے لئے قرنطینہ سنٹر / آئسولیشن سنٹر بنا دیا گیا ہے ،ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے بنائے گئے اسپتال سے ساڑھے 3 سو مریضوں کو اسپتال سے زبردستی ڈسچارج کر دیا گیا ہے، محکمہ صحت حکومت پنجاب کے اس غیر دانشمندانہ / آمرانہ فیصلے کے خلاف اسپتال کے مریضوں، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس اور دیگر عملے کا احتجاج -صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر افتخار بھٹی نے کہا ہے کہ محکمہ صحت حکومت پنجاب کے اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے نہ صرف اسٹیٹ آف دی آرٹس بنایا گیا پورا اسپتال تباہ ہو جائے گا بلکہ پورے شہر میں کررونا وائرس کے چانسز بڑھ جائیں گے – انہوں نے مذید کہا کہ کررونا وائرس کے ممکنہ مریضوں کے لئے آئسولیشن قرنطینہ ُ سنٹر بنانے کے لئے شہر کے باہر کھلے میدان میں کیمپس لگائے جائیں بہاولپور کے تمام ڈاکٹرز ان کیمپس میں ڈیوٹی دینے کیلئے تیار ہیں۔ڈاکٹر افتخار بھٹی نے کہا کہ شہر کے اچھے اسپتال کو اورپوری شہر کو کررونا وائرس کے رسک میں نہ دھکیلا جائے حکومت کو چاہیے کہ زائرین کی سکریننگ بلوچستان میں ہی کرے،اگر زائرین کو یہاں لایا گیا تو یہ وبا پورے شہر میں پھیلبے کا خدشہ ہے۔