بہاول پور(آن لائن) پنجاب پولیس میں تعینات آفیسرزاوراہلکاران میں سے60فیصد نفسیاتی مریض ہونے کاانکشاف پولیس افسران عدم سہولیات ذہنی دبائو کام کی زیادتی اورمنشیات کے استعمال کے باعث نفسیاتی امراض کاشکار ہوئے پورے پنجاب میں نفسیاتی ٹیسٹ کے بعدپوسٹینگ کی جائے عوامی وسماجی حلقوں کامطالبہ
تفصیل کے مطابق پنجاب پولیس میں تعینات ایک اہلکار سے لے کرڈی ایس پی کے عہدے تک کے افسران میں سے60 فیصدایسے ملازمین شامل ہیں جونفسیاتی دبائوکاشکار ہوکراپنے فرائض منصبی صحیح طریقے سے سرانجام دے سکتے ہیں ایک ماہرنفسیات نے یہ انکشافات کرتے ہوئے بتایاکہ گزشتہ تقریبادوسال قبل محکمہ پولیس میں تعینات اہلکاران اورافسران کے نفسیاتی ٹیسٹ کاسلسلہ شروع ہواتوانکشاف ہواکہ ایک کانسٹیبل سے لے کرڈی ایس پی کے عہدے تک کے افسران نفسیاتی دبائوکاشکار ہوچکے ہیں جن میں اکثر یت گھریلوپریشانیوں گھروں سے دوسراضافی ڈیوٹیاں دوران ڈیوٹی سیاسی اورافسران کاپریشر سہولیات کی کمی ذہنی سکون نہ ملناچرس ہیروئن اورشراب کے استعمال جیسے مسائل سامنے آئے ہیں جومحکمہ پولیس کیلئے لمحہ فکریہ ہے ذرائع کاکہناہے کہ کچھ عرصہ قبل پولیس افسران اوراہلکاران کے منشیات کے استعمال بارے ٹیسٹ کرانے کاسلسلہ شروع ہواتھاجواب بندہوچکاہے اورمحکمہ پولیس کے افسران میں شراب نوشی کارحجان بھی بڑھ رہاہے محکمہ پولیس کے بارے اس رپورٹ کے بعدعوامی وسماجی حلقوں میں تشویش پائی جارہی ہے اورمطالبہ کیاہے کہ پولیس افسران کی تھانوں میں تعیناتی سے قبل ان کامنشیات کے استعمال کے حوالے سے ٹیسٹ ضرورکرایاجائے اس کے علاوہ نفسیات کے امراض میں مبتلابھی پولیس افسران کواہم ذمہ داریاں دینے سے بھی گریزکیاجائے۔