پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

کیا ہم اجتماعی خود کشیاں کرلیں؟ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا،ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے ورنہ۔۔۔ خالد مقبول صدیقی کا دوٹو ک اعلان

datetime 14  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ حالات ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہے ہیں، کراچی کی نمائندہ جماعت ہونے کے باوجود ہمارے دفاتر بند ہیں، کارکنان گرفتار یا پھر لاپتہ ہیں،ہمارے فلاحی ادارے کو بند کردیا گیا ہے، ایوانوں اور عدالتوں میں بھی کوئی شنوائی نہیں ہورہی، کیا ہم اجتماعی خود کشیاں کرلیں، اگر ایوان بے اثر ہوگئے ہیں تو ہم سڑکوں پر آکر پوری دنیا کو ناانصافی سے آگاہ کریں گے،

ہمیں گرفتار کرنا ہے تو کرلیں، حالات کی ساری ذمے داری سندھ کی بدعنوان اور نسل پرست حکومت کی ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ سندھ کے شہری اپنے حقوق کے لیے رو رہے ہیں، ہم 50 سال سے کوٹہ سسٹم اور دیگر پابندیوں کی زد میں ہیں، قومیت کے نام پر سندھ کو برباد کیا گیا، تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیے گئے ہیں، سندھ میں سفارشی ٹولے ہیں یہاں میرٹ کا قتل ہورہا ہے، میرٹ کے نام پر نااہل اور بدعنوان لوگوں کو تعینات کیا جاتا ہے، پولیس، ڈاکٹر یا پھر ٹیچر ہو وہاں بھرتی کرکے یہاں ٹرانسفر کردیا جاتا ہے، شہر قائد میں چور اور سپاہی دونوں کا تعلق اس شہر سے نہیں ہے، لاڑکانہ سے 75 پولیس والوں کو بلالیا گیا ہے، کچھ دن کے لیے ان تبادلوں کو روک دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ میرٹ کے نام پر اداروں کو بدعنوان، بے ایمان اور نااہل لوگوں کے حوالے کردیا گیا ہے، یہاں سے پاس ہونے والے ملک بھر میں نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہوں گے، میرٹ کو جانچنے والے اداروں میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن میں کون لوگ بیٹھے ہیں، ان کا ڈومیسائل کہاں کا ہے اور ان کی سیاسی وابستگیاں کس سے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وفاق کب تک خاموش رہے گا، ریاست سے سوال ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کو انصاف کون دے گا؟، کراچی کی تباہی میں کس کا ہاتھ ہے؟۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…