جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

مہنگائی کی وجہ حکومت ہے جو عوام کی نمائندہ نہیں،سچ لکھنے پر میر شکیل الرحمان کو پابند سلاسل کر دیا، ن لیگ جیلوں سے ڈرنے والی نہیں، ن لیگ نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 14  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک میں مہنگائی کی وجہ حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں،مسلم لیگ (ن) جیلوں سے ڈرنے والی نہیں، اگر نواز شریف جیل جاسکتے ہیں، اس سے قبل جاوید ہاشمی جیل جاسکتے ہیں، مریم نواز، رانا ثنااللہ، حمزہ شہباز، سعد رفیق جیل جاسکتے ہیں،سچ لکھا تو دباؤ آیا جب دباؤ کامیاب نہ ہواتو حکومت کا آخری ہتھکنڈہ یہی ہے کہ جعلی مقدمہ بنا کر میر شکیل الرحمن کو پابند سلاسل کردیا،

ہم آزادی صحافت کے لیے پاکستان کے صحافیوں اور میڈیا گروپس کے ساتھ کھڑے ہیں اور جدوجہد میں ان کے ساتھ ہوں گے،کوئی ایک پارٹی صوبہ نہیں بناسکتی، تمام جماعتیں ملیں گی، صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں بحث ہوتی ہے اور اتفاق رائے سے یہ چیزیں بنتی ہیں۔ ہفتہ کویہاں جاوید ہاشمی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ حکومت گری ہوئی ہے اس کو گرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ تبدیلی ایسی ہوکہ ملک میں جمہو جمہوریت بھی قائم رہے اور ملک میں حکومت بھی آئین کے مطابق چل سکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی میں جو رکاوٹیں ہیں اس کو سارا پاکستان جانتا ہے، یہ حکومت متنازع الیکشن کے نتیجے میں آئی، اس کی ناکامی بھی سارا پاکستان محسوس کررہا ہے، ملک میں مہنگائی کا جو سیلاب ہے اور بے روزگاری ہر گھر میں ہے اس کی صرف ایک وجہ حکومت ہے جو عوام کی نمائندہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ چاہتے ہیں کہ عوام کے منتخب نمائندے مسائل حل کریں تاہم اپوزیشن کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جارہے ہیں، ڈیڑھ سال ہوگیا اب تک ایک الزام بھی ثابت نہیں کرسکے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہے بلکہ جمہوریت اور آئین کی پاسداری کے لیے جدوجہدکر رہے ہیں،ملک میں آٹا چینی کا بحران ہے اور ہر کوئی پریشان ہے۔شاہد خاقان عباسی نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ صحافت کا بنیادی اصول ہوتا ہے کہ سچ عوام تک پہنچایا جائے،

اور انہوں نے سچ لکھا تو دباؤ آیا جب دباؤ کامیاب نہ ہواتو حکومت کا آخری ہتھکنڈہ یہی ہے کہ جعلی مقدمہ بنا کر پابند سلاسل کردیا۔انہوں نے کہا کہ اس بھونڈے طریقے سے مقدمہ بنایا گیا جس کی مثال پاکستان میں نہیں ملتی، ایک شکایت آتی ہے جس کو دیکھا جائے کہ یہ حقیقت ہے یا نہیں لیکن آپ نے شکیل الرحمن کو بلایا اور پابند سلاسل کردیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ حکومت اور عمران خان کا ملک میں صحافت کے لیے یہ پیغام ہے کہ سچ بولوگے تو جیل میں جاؤ گے، جس طرح ہمارے اوپر دباؤ تھا کہ بات کروگے تو جیل جاؤگے۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) جیلوں سے ڈرنے والی نہیں،

اگر نواز شریف جیل جاسکتے ہیں، اس سے قبل جاوید ہاشمی جیل جاسکتے ہیں، مریم نواز، رانا ثنااللہ، حمزہ شہباز، سعد رفیق جیل جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کے خلاف ہیروئین کا مقدمہ بنایا گیا کیا پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسا مقدمہ بنا ہے تاہم یہ ہوا ہے، یہ ایک لمبی فہرست ہے اور مسلم لیگ (ن) کی جدوجہد تاریخ ہے، کسی پر کرپشن کا مقدمہ نہیں ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج حکومت نے صحافت پر وار کیا ہے، جو عوام تک حق اور سچ پہنچاتے ہیں اور یہ وار ابھی ختم نہیں ہوا تاہم دبانے سے سچ رک نہیں سکتا، کامیابی پاکستان کے عوام اور حق، سچ کی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم صحافت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،

ہر ایک کو صحافت سے شکایت رہتی ہے اور تکلیف ہوتی ہے تاہم یہ عوام کا فیصلہ ہونا چاہیے، حق اور سچ عوام تک پہنچنا چاہیے، حقیقت کا فیصلہ عوام کرے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم آزادی صحافت کے لیے پاکستان کے صحافیوں اور میڈیا گروپس کے ساتھ کھڑے ہیں اور جدوجہد میں ان کے ساتھ ہوں گے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت اپوزیشن کی وجہ سے قائم ہے، حکومت نے کوئی ایسا کام آج تک نہیں کیا کہ جمہوریت کو تقویت مل سکے۔جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کوئی ایک پارٹی صوبہ نہیں بناسکتی، تمام جماعتیں ملیں گی، صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں بحث ہوتی ہے اور اتفاق رائے سے یہ چیزیں بنتی ہیں، بات یہاں تک محدود نہیں ہے بلکہ ہزارہ، پوٹھوہار، کوہاٹ بھی صوبہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی پاکستان، جنوبی پنجاب اور صوبوں کے اس معاملے پر مخلص ہے تو پھر اسمبلی میں بحث ہو تمام جماعتیں مل کر ایک مستقل حل تیار کریں،

پاکستان مسلم لیگ (ن) صرف شامل ہی نہیں بلکہ سب سے آگے ہوگی۔اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا ملتان کا دورہ نجی نوعیت کا تھا لیکن کارکنوں سے ملاقات کا بھی موقع ملا۔ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں لڑائی فسطائیت اور جمہوریت کی ہے، حکومت نے فسطائیت کا پرچم اور اپوزیشن نے جمہوریت کا پرچم اٹھا رکھا ہے، ایک طرف اپوزیشن کو میڈیا کو آزدی رائے کو حق حکمرانی کو کچلنے کی قوتیں ہیں اور دوسری طرف قائد اعظم کے نظریے کے مطابق پاکستان کو آئینی اور جمہوری ریاست بنانے کی قوتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس جنگ کو ہارنے کے متحمل نہیں ہوسکتے اور مستقبل کی نسلوں کیلئے یہ جنگ جیتنا ضروری ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے ڈیڑھ سال میں مسلم لیگ (ن) کے ترقی کے منصوبوں کو ختم کردیا ہے، عمران خان کے پیچھے فارن فنڈنگ ہے اور وہ اس سے بھاگ رہے ہیں کیونکہ اسی کی وجہ سے وہ ملک میں مسلط ہیں اور انہوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر اس حکومت سے نجات حاصل کرنی ہے جس کا راستہ انتخابات کا ہے، شفاف انتخابات کے بعد ملک میں حکومتوں کو گرانے کی سازشیں ختم ہوں جس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو متفق ہونے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…