اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پاٹری کے سینیٹر رحمان ملک نے حکومت سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کیخلاف غیر سنجیدہ رویہ ترک کرکے عملی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کو وبائی بیماری قرار دیا ہے لیکن ہماری کوششیں ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پریشان کن ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر کرکٹ میچ نہیں رکے جا رہے ہیں۔ رحمن ملک نے کہاکہ کیا عوام کی صحت سے چند کاروباری حضرات کے مالی فوائد زیادہ اہم ہیں، حکومت عوام کی صحت سے کھیلنا بند کرے اور کروناوائرس کو روکنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ 30 مارچ تک ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند اور کھیلوں کی تمام سرگرمیاں معطل کی جائے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ملک بھر میں دفعہ 144 نافذ کی جائے جس کے تحت 10 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہو۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ ، قومی اسمبلی ، اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس 30 مارچ تک نہ بلائے جائیں، کرونا وائرس جیسے معاملے پر صوبوں اور فیڈریشن کے مابین الزام تراشی کا کھیل بند ہونا چاہئے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ وفاق و صوبائی حکومتوں کو الزام تراشی کی بجائے مل بیٹھ کر قومی لائحہ عمل تیار کرے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ تشویشناک ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی مریضوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے بطور چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ حکومت کو نیشنل ایکشن پلان تیار کرنے کو کہا تھا، حکومت فوری طور پر کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ سے نمٹنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان تیار کرے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ کراچی میں والدین سے کہا جارہا ہے کہ کروناوائرس سے متاثرہ بچوں کو سکول نہ بھیجا جائے، کراچی میں بچوں کے والدین کو اسطرح کے غیر سنجیدہ احکامات جاری کرنے والوں کو معطل کی جائے۔