اسلام آباد(نیوز ڈیسک) افسوسناک واقعہ میں پاک فضائیہ کا طیارہ گر کرتباہ ہو گیا۔ جس میں ونگ کمانڈر نعمان اکرم بھی شہید ہو گئے، ترجمان پاک فضائیہ نے بھی طیارہ گرنے کی تصدیق کی۔ ونگ کمانڈر نعمان اکرم کے ایجکٹ نہ کرنے کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ انہوں نے اہم عمارتوں کو بچانے کی خاطر ایجکٹ نہ کیا اور اپنی جان دے کر کئی لوگوں کی جان بچا لی،
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد حمزہ شفقات نے کہا کہ ونگ کمانڈر نعمان اکرم نے کئی شہریوں کی زندگی اور اہم عمارتوں کو بچانے کے لیے شہید ہو گئے۔ انہوں نے اپنی جان دے کر آبپارہ مارکیٹ، پاک چائنا فرینڈ شپ سنٹر اور سرینا ہوٹل کو بچایا۔ونگ کمانڈر طیارے کو شکرپڑیاں کی طرف جنگل میں لے گئے۔ اسلام آبادکے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے ونگ کمانڈر نعمان اکرم کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔ ٹوئٹر پر اس وقت یہ ہی بات چل رہی ہے اور دیگر لوگوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ انہوں نے شہری آبادی کو بچانے کے لئے ایجکٹ نہیں کیا۔ ایک صارف نے کہا کہ وہ اپنی جان بچا سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہ کرکے راشد منہاس کی یاد تازہ کر دی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے پاس ایجنٹ کرنے کے لئے کافی وقت موجود تھا لیکن انہوں نے بڑے نقصان سے بچانے کے لئے ایجکٹ نہیں کیا۔ واضح رہے کہ پاک فضائیہ کا ایف 16 طیارہ 23 مارچ کی پریڈ کی ریہرسل کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آبادکے علاقے شکر پڑیاں کے قریب گرکر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں ونگ کمانڈر نعمان اکرم شہید ہوگئے۔ بدھ کو ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق طیارہ گرنے کی اطلاعات پر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا۔ حادثے میں علاقے سے گذرنے والی بجلی کی ہائی ٹینشن تاروں کو بھی نقصان پہنچا اور جھاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ آگ بجھانے کے لئے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچیں۔ ترجمان کے مطابق حادثہ کی تحقیقات کے لئے ایئر ہیڈ کوارٹر کے حکم پر بورڈ آف انکوائری قائم کر دیا گیا ہے جس نے فوری طور پر اپنا کام شروع کر دیا ہے۔