اسلام آباد(پروگرام ، کل تک ، جاوید چودھری کیساتھ)آپ ایک دل چسپ کہانی ملاحظہ کیجیے‘ کوئی شخص جنگل میں جا رہا تھا‘ سامنے سے اچانک شیر آ گیا‘ وہ دوڑ پڑا‘ شیر بھی (اس) کے پیچھے (دوڑنے) لگا‘ سامنے چھوٹی سی لیک آ گئی‘ (اس) شخص نے جھیل میں چھلانگ لگا دی‘ شیر کنارے پر بیٹھ گیا‘ (اس) شخص کو تھوڑی دیر بعد محسوس ہوا وہ مگرمچھوں کی جھیل میں لیٹا ہے
اور (اس) کے دائیں بائیں مگر مچھ مٹر گشت کر رہے ہیں‘ (اس) نے جان بچانے کے لیے ہاتھ پائوں مارنا شروع کر دیے‘ (اسے) اچانک درخت سے ایک رسہ لٹکتا ہوا دکھائی دیا‘ (اس) نے رسہ پکڑا اور وہ درخت پر چڑھنے لگا‘ وہ جب رسے سے لٹکے لٹکے درمیان تک پہنچا تو (اسے) پتا چلا وہ جس رسے کو رسا سمجھ کر اوپر چڑھ رہا تھا وہ رسا اصل میں رسا نہیں وہ ایک بہت بڑا سانپ ہے‘ وہ شخص اب سانپ کے ساتھ لٹک کر آپ سے پوچھ رہا ہے مجھے کیا کرنا چاہیے‘ میں اپنے آپ کو سانپ کے حوالے کر دوں‘ مگر مچھ کی خوراک بن جائوں یا پھر شیرکا رزق بن جائوں‘ اس شخص کو اب کیا کرنا چاہیے‘ میں یہ فیصلہ آپ پر چھوڑتا ہوں اور آج کے موضوع کی طرف آتا ہوں ۔۔۔ ن لیگ بار بار کہہ رہی ہے ہم کسی قومی حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے‘ کیا واقعی کوئی قومی حکومت بن رہی ہے‘ دوسرا پوری قوم میاں شہباز شریف کا راستہ دیکھ رہی ہے‘ اب تو مراد سعید بھی ان کا انتظار کر رہے ہیں‘ یہ کب واپس آئیں گے اور حکومت چینی اور گندم کے بحران کے ذمہ داروں کا تعین کیوں نہیں کر پا رہی‘ ہم آج کے پروگرام میں ۔۔ان تمام ایشوز پر بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔۔۔۔۔کہتے ہیں انسان گولی سے (اتنا) نہیں مرتا جتنا یہ گولی کی آواز سے مرتا ہے‘ کرونا وائرس بھی ایک ایسی ہی گولی ثابت ہو رہا ہے‘ پوری دنیا میں ۔۔اس وقت خوف کا عالم ہے‘ فلائیٹس آپریشنز بند ہو چکے ہیں‘
ائیرپورٹس ویران ہیں‘ ہوٹل خالی ہیں‘ سکول بند ہیں اور مارکیٹس میں (ہو) کا عالم ہے‘ لوگ ریستورانوں میں بھی نہیں جاتے اور سینما گھروں اور سٹیڈیمز میں بھی قدم نہیں رکھ رہے جب کہ حیران کن بات یہ ہے کرونا وائرس سے مرنے اور صحت یاب ہونے والوں میں 95 اور پانچ کا فرق ہے یعنی اگر سو لوگ کرونا سے متاثر ہوتے ہیں تو 95 صحت یاب ہو جاتے ہیں اور صرف پانچ ہلاک ہوتے ہیں۔۔لیکن خوف ۔۔
اس کے باوجود موجود ہے‘ آپ حیران ہوں گے کرونا کے مقابلے میں ہارٹ‘ بلڈ پریشر‘ برین ہیمرج اور ایکسیڈنٹس میں مرنے کی شرح ۔۔اس سے کہیں زیادہ ہے چناں چہ لوگ گولی سے نہیں گولی کی آواز سے مر رہے ہیں‘ پاکستان میں کرونا کی اصل صورت حال کیا ہے اور ہم اس سے خود کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو
ہوگا‘ ہم پروگرام کے شروع میں وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے بات کریں گے جب کہ دوسرے حصے میں ہم نے ایکسپرٹس کو دعوت دے رکھی ہے‘ یہ آپ کو کرونا سے محفوظ رہنے کا طریقہ بتائیں گے‘ ہمارے ساتھ اس وقت موجود ہیں ڈاکٹر ظفر مرزا‘ یہ صحت پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ہیں۔