اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عورتوں کو جو حقوق دین اسلام نے دیئے وہ جائز حقوق ہیں اور قرآن مجید مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر اینکر پرسن پارس جہانزیب عورت مارچ کیخلاف پھٹ پڑیں ، انہوں نےکہا ہے کہ کئی دنوں سے ہم دو انتہائوں میں گرے ہوئے ہیں،سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز کی سکرین پر ایک بھونچال آیا ہوا ہے ۔ میں خود عورتوں کے حق میں بھرپور حمایت کرتی ہوں
لیکن وہ حقوق جو شریعت ، دین اسلام ، قرآن مجید اور نبی اکرمؐ نے صدیوں پہلے دیئے ہیں ۔ لیکن یہاں تو بات ہو رہی ہے کہ میرا جسم ، میری مرضی ، یہ چادر اور چار دیوار ی گلی سڑی لاش کو مبارک ۔ کھانا گرم دوں گی بستر گرم جیسے بیہودہ نعروں پر لعنت بھیجتی ہوں ، کیا ان نعروں کو لبرازم کہا جا سکتا ہے یا پھر میں انہیں اسلام کی رو سے متصادم سمجھوں؟ اللہ پاک کے حکم سے بغاوت سمجھوں ۔ پارس جہانزیب کاکہنا تھا کہ قرآن مجید ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور نبی پاکؐ کی زندگی مبارکہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ میرا جسم ، میری مرضی نعرہ نہ کوئی مرد لگا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی عورت کیونکہ انسان کا جسم اللہ پاک کی عطا کردہ امانت ہے ۔ جسے اللہ جانب واپس لوٹ جانا ہے ۔اس پر میری نہیں بلکہ اللہ پاک کی مرضی چلے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں عورتوں کی آزادی کیخلاف نہیں ہوں بلکہ اس بے حیا ئی بیہودگی اور بے شرمی کیخلاف ہوں جن پر عورتوں کی آزادی مانگی جارہی ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ میری یہ باتیں سن کر کہا جائے گا کہ آپ تو ٹی وی پر آتی ہیں، لیکن لوگ یہ نہیں جانتے ٹی وی پر آنے کا حوصلہ مجھے میرے باپ بھائی اور شوہر نے دیا ہے۔