اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر علی محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب قرارداد لاہور پاس ہوئی تو اس وقت قائداعظم محمد علی علی جناح نے آل انڈیا مسلم سٹوڈنٹ فیڈریشن سے کہا کہ مجھ سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ جس پاکستان کی آپ بات کرتے ہیں
اس پاکستان کا طرز حکمرانی کیا ہو گا، قائداعظم نے فرمایا کہ میں کون ہوتا ہوں کہ مسلمانوں کے طرز حکومت کا فیصلہ کرنے والا یہ فیصلہ تو ساڑھے تیرہ سو سال پہلے ہو چکا، قرآن ہماری رہنمائی کے لئے تاقیامت رہے گا، اس موقع پر میرے جسم میری مرضی والوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پھر پاکستان بننے کے بعد سبی دربار میں قائداعظم نے محمد ﷺ کا حوالے دیتا ہوئے کہا کہ ہمارے پیارے نبی فرماگئے ہیں کہ کاش میری ماں زندہ ہوتی اور مجھے کہتی کہ یا محمد! میں عشاء کی نماز ادا کر رہا ہوتا تو میں سلام پھیر کر کہتا کہ جی اماں جان، پھر حضرت محمد ﷺ نے صحابہ کے ساتھ اپنی ماں جنابِ آمنہؐ کی قبر پر ایک رات گزاری اور ساری رات روتے رہے، ہمارے آقاﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ بہترین سلوک کرتا ہے، یاد رکھو میں تمہاری ماں (حضرت عائشہ) سے بہترین سلوک کرتا ہوں، پھر جہاں بیٹی کے رشتے کی بات ہوئی جب گھر آتے تو سب سے پہلے حضرت فاطمہ الزہرہ کو ملتے اور جب حضرت فاطمہ الزہرہ تو وقت کا پیغمبر نبی آخر الزماں ﷺ اپنی بیٹی کو کھڑے ہو کر ملتے، اس لیے ہمیں کوئی مغرب سے نئے وظیفے لا کر نہ سکھائے، ہمیں پتہ ہے ہمارے جسم پر کس کی مرضی ہے، ہمارے جسم پر صرف اس کی مرضی ہے جس کی کُل کائنات پر حکمرانی ہے۔
یہ دنیا فواد چوہدری اور عامر لیاقت جیسے لعنتیوں سے بھرا پڑا ہے۔
بننا ہے تو علی محمد خان کی طرح بنو جو ہر وقت اسلام کا دفاع کرتا ہے۔
مغربی ممالک سے سے فنڈ لیکر ہمیں نہ سکھاۓ ہمارے جسم پہ ہمارے اللّٰہ کی مرضی ہے۔
علی محمد خان#WeStandWithAliWazir pic.twitter.com/AQXR0Nh9QH— J O K E R ❤️?? (@Jokeeeeeerrrr) March 5, 2020