پشاور(آن لائن )پشاور سمیت صوبے بھر میں افغان باشندوں اورتاجروں کے کروڑوں روپے کے جائیدادوںکا ڈیٹا فراہم کرنے کے حوالے سے ایف بی آرنے صوبائی حکومت سے رابطہ کرلیا ہے اور صوبائی حکومت سے تفصیلات طلب کر لی ہیں
تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے تاحال ریکارڈ ایف بی آرکو فراہم نہیںکیا ہے ۔ایف بی آر خیبر پختونخوا کی جانب سے گزشتہ سال صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو افغان باشندوں سمیت بے نامی جائیدادوں کا ڈیٹا اور ریکارڈ جمع کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں تاہم ڈپٹی کمشنر ایف بی آر ہیڈکوارٹر محسن احسان کے مطابق تاحال صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا۔ ڈیٹا کی دستیابی کے بعد ہی اس پر مزید کارروائی ممکن ہے۔پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں نہ صرف افغان باشندے بلکہ دیگر افراد بھی بڑے بڑے پلازوں اور جائیدادوں کے مالک ہیں تاہم ان سے متعلق معلومات بالکل زیرو ہیں، پشاور کے شہریوں نے بھی بے نامی جائیدادوں کے حوالے سے کارروائی نہ ہونے پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔وزارت داخلہ کی ہدایت پر املاک کی خرید و فروخت کے حوالے سے سفارشات بھی مرتب کی جائیں گی جبکہ غیر ملکیوں کو جائیداد کے مالکان حقوق دینے کے بجائے مخصوص مدت کیلئے لیز پر دینے کی تجویز بھی شامل ہے۔