اسلام آباد(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے نیب آرڈیننس میں مبینہ ترامیم کے بعد نفاذ کے نتیجہ میں 100سے زائدکرپٹ افراد نے مقدمات واپس لینے کیلئے نیب کے خلاف درخواست دے دی ہے۔عمران خان نے کرپٹ لوگوں کو ریلیف دینے کے لئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کرکے صدارتی آرڈیننس نافذ کرایا تھا جس کے نتیجہ میں نیب حکام سے اختیارات واپس لے لئے تھے
اور کرپٹ لوگوں کو کرپشن اور قومی دولت لوٹنے کی کھلی چھٹی دیدی تھی۔نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون میں مبینہ ترامیم کے نتیجہ میں اب تک100سے زائد کرپٹ لوگوں نے مقدمات واپس لینے کی استدعا کر رکھی ہے،ان100کرپٹ افراد کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر ہیں،تاہم نئے قانون کے مطابق ان کرپٹ افراد کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمات کی سماعت نہیں کرسکتے۔نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ مقدمات واپس لینے بارے درخواست دینے والے100کرپٹ لوگوں نے500ارب روپے کی دولت لوٹ رکھی تھی اور ان کیخلاف متعلقہ عدالت میں مقدمات آخری مراحل میں تھے۔100کرپٹ افراد کے خلاف تحقیقات پر اربوں روپے خرچ ہوئے تھے وہ بھی ضائع ہو گئے ہیں۔