اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان ریلوے نے بغیر ٹکٹ ٹرین میں سفر کرنے کے جرمانے میں 5 گنا اضافہ کردیا۔جرمانے کی حاصل ہونے والی 20 فیصد رقم عملے کو دی جائے گی، فیصلے پر چیف کمرشل منیجر نے عملدرآمد سے صاف انکار کردیا۔ چیئرمین فیصلے پر عمل نہ ہونے پر برہم ہوگئے، معاملہ ریلوے بورڈ میں پہنچ گیا۔ پاکستان ریلوے میں ٹکٹ کے بغیر سفر کرنے والوں کی حوصلی شکنی کرنے اور اس کے حل کے حوالے سے وزارت ریلوے میں اجلاس ہوا
جس کی سربراہی چیئرمین (سیکرٹری) ریلوے حبیب الرحمن گیلانی نے کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنے اور ان کو ٹکٹ خریدنے پر مجبورکرنے کے لیے موجودہ جرمانوں میں اضافہ کیا جائے۔اجلاس میں بغیر ٹکٹ کے سفر کرنے والوں پر جرمانے میں 5 گنا اضافے اور جو ریل گاڑی کے ساتھ ٹکٹ چیک کرنے والا عملہ ہوتا ہے۔ اس کو اس جرمانے کا 20 فیصد دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ مگر وزارت میں ہونے والا فیصلہ جب ریلوے ہیڈکوارٹر میں عمل درآمد کے لیے چیف کمرشل منیجر مریم گیلانی کے پاس پہنچا تو انہوں نے اس پر عمل درآمد سے صاف انکارکر دیا۔ فیصلے پر عمل درآمد سے انکار پر چیئرمین ریلوے کو سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس کے بعد معاملہ ریلوے بورڈ میں پہنچ گیا ریلوے بورڈ کا اجلاس 25 فرور ی کو ہوگا جس کے ایجنڈے میں اس کوشامل کر دیا گیاہے۔ اس حوالے سے سیکرٹری ریلوے سے موقف لینے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔چیف کمرشل منیجر مریم گیلانی نے اس خبررساں ادارے کو اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ اس پر ہمارے ڈیپارٹمنٹ میں بات ہوئی اور اس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا ہے ہمارا موقف ہے کہ اس فیصلے پر عمل سے کرپشن میں اضافہ ہوگا۔ اب یہ معاملے ریلوے بورڈ کے اجلاس میں رکھ دیا گیا ہے جہاں پر اس پر دوبارہ بحث ہوگی اس کے بعد جو فیصلہ کیا جائے اس پر عمل درآمد کریں گے بورڈ اجلاس میں ہم اپنا موقف رکھیں گے۔