شیخوپورہ (این این آئی) دیوڑھی والہ پل پر چڑھ کر نامعلوم افراد نیچے موٹر وے پر گذرنے والی گاڑیوں پر پولیس کے سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاری بھرکم پتھر پھینکتے رہے جس سے خاتون سینئر سول جج محترمہ سعدیہ اسلم سمیت چار افراد کی قیمتی گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور یہ گاڑیاں آپس میں ٹکرانے سے معجزانہ طور پر بال بال بچ گئیں۔
پولیس کے تاخیر سے پہنچنے کے باعث پتھر پھینکنے والے ملزمان قریبی بستیوں میں روپوش ہوگئے ،باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس حکام اس پہلو سے بھی اس وقوعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ پتھر پھینکنے والے ملزمان ڈاکوؤں کے گروہ کا حصہ تھے جنہوں نے گاڑیوں کے وہاں رکنے کی صورت میں مسافروں سے لوٹ مار کرنا تھی ،بتایا گیا ہے کہ خاتون سینئر سول جج شیخوپورہ سعدیہ اسلم اپنی کار پر ٹھوکر نیاز بیگ انٹر چینج سے شیخوپورہ آنے کے لیے موٹر وے میں داخل ہوئیں جونہی وہ تھانہ صدر مریدکے کے علاقہ دیوڑھی والہ کے پل پر پہنچیں تو پل پر کھڑے ملزمان نے ان کی گاڑی پر بھارک بھرکم پتھر پھینکے، اس دوران پیچھے سے آنے والی تین گاڑیوں پر بھی بھاری بھرکم پتھر پھینکے گئے جس کے نتیجہ میں چاروں گاڑیاں بری طرح تباہ ہوگئیں تاہم ان کے ڈرائیوروں نے گاڑیوں کو روکنے کی بجائے شیخوپورہ کے قریب انٹر چینج کوٹ رنجیت پر آ کر پولیس کو اس بارے میں آگاہ کیا جس کے بعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں ،محکمہ پولیس کے ترجمان واجد عباس کے مطابق ڈی پی او صلاح الدین غازی کی ہدایت پر دیوڑھی والہ پل کی نواحی بستیوں میں ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔