ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

کراچی میں کورونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا جانتے ہیں اس وقت مریض کو کہاں رکھا گیا ہے؟

datetime 20  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن )کراچی میں چین سے پھیلنے والے موذی کورونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آگیا ۔محکمہ صحت سندھ کے مطابق چند دن قبل چین سے واپس آئے 22 سالہ پاکستانی طالبعلم میں نوول کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں جس پر ڈاکٹروں نے اسے مشتبہ قرار دیتے ہوئے ڈاو یونیورسٹی اسپتال میں داخل کردیا۔

ذرائع کے مطابق مریض کے جسم سے حاصل کیے گئے نمونوں کے ابتدائی طبی تجزیے نے ڈاکٹروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا جس کے بعد انہوں نے مریض کو تنہا رکھا اور مزید تصدیق کے لیے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد روانہ کر دیئے ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد سے رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکے گا اس وقت تک مریض کو اکیلا رکھا جائے گااور اس ضمن میں تمام احتیاطی اقدامات کیے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ کورونا سے امریکا، برطانیہ، جاپان اور تھائی لینڈ سمیت 30 ممالک متاثر ہوئے ہیں جب کہ پاکستان میں اب تک کئی مشتبہ مریض سامنے آئے ہیں تاہم اب تک ان میں مہلک وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنا کہ اس وائرس کی ایک اور قسم سارس ہے جس سے 3-2002 کے دوران دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور یہ وائرس بھی چین سے پھیلا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…