کراچی (این این آئی) اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان کی فتویٰ کونسل نے عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی بے ہودہ ویڈیوز اور غیر اخلاقی تقریبات کی تیاری اور جملوں کو الحاد ولادینیت کا پڑھایا ہوا سبق قراردیتے ہوئے اس طرح کی تمام سرگرمیوں کو اسلام کے احکام کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے کہ
اس طرح کی وہ تمام سرگرمیاں جو اسلام کے بنیادی احکام کے خلاف کی جارہی ہیں ناجائز وحرام ہے۔اس حوالے سے اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹر مفتی مصباح اللہ صابر نے کہا کہ عورت مارچ کے لئے بنائی گئی ریہرسیل ویڈیو اور منظوم جملے آئین پاکستان کی بنیادی شقوں سے متصادم ہیں،نازیبا جملوں اور ویڈیوز سے فکری انارکی پھیلائی جارہی ہے،مقتدر ادارے اس معاشرتی دہشت گردی کی روک تھام کریں۔اس طرح کی اخلاق باختہ سرگرمیاں پچھلے سال بھی عورت مارچ کے موقع پر کی گئی جس میں نکاح کے اسلامی تصور سے بھی انکار کیا گیا اور بے حیائی کو عام کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔اگر اس بے حیائی کے طوفان کو بروقت نہیں روکا گیا تو آئندہ آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔فتویٰ جاری کرنے والے علماء میں مفتی مصباح اللہ صابر،ڈاکٹر نسیم سرور، مفتی امان اللہ،مفتی نعمان الحق صدیقی،مفتی حبیب الرحمان،مفتی سعد سعید،مفتی سمیع اللہ مینگل،مفتی محمد بلال صدیقی،مولانا عبد الحمید،مولانا فیصل شیخ،مولانا محمد عالم،مولانا عباد الرحمان،مولانا آفتاب احمد ملک،مولانا یعقوب منصوری،مولانا احمد علی،مولانا حافظ نعیم اللہ،مولانا محمد افضل،مولانا محمد اظہر،مفتی فیاض الرحمان، مولانا شاہ فہد،مفتی عبد الجبار لاکھو،مولانا عبد الرحیم،مولانا اشتیاق حجازی اور مولانا سلمان عباسی شامل ہیں۔