کراچی (این این آئی) وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے کہا ہے کہ گیس کے اخراج کا واقعہ کسی جہاز کے لنگرانداز ہونے سے پیش نہیں آیا، جیکسن مارکیٹ کے قریب زمین سے یہ گیس نکلی ہے تاہم اس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، کسی پر الزام نہیں لگا سکتے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ پاکستان نیوی کی بائیو لوجیکل اینڈ کیمیکل ڈیمیج کنٹرول(این بی سی ڈی) ٹیم نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں،
کسی جہاز کے لنگر انداز ہونے سے یہ واقعہ پیش نہیں آیا۔علی زیدی نے کہا کہ ریلوے کالونی میں جیکسن مارکیٹ کے قریب پراسرار گیس کا اخراج ہوا ہے، پراسرار گیس کے اخراج کے تعین اور تحقیقات کیلئے کے پی ٹی، پولیس اور سندھ حکومت کے پاس بھی وسائل نہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ رات ماسک پہنے بغیر خود متاثرہ علاقوں میں گئے تاکہ لوگوں کا ڈر ختم ہو، سوشل میڈیا پر جس جہاز کی ویڈیو وائرل ہوئی وہ سویا بین کا جہاز تھا، وہ جہاز ملائیشیا کا ہے جس کا نام ہرکولیز ہے، اس گیس کا کسی جہازسے اخراج نہیں ہوا۔وفاقی وزیرنے کہا کہ واقعے پر سوشل میڈیا پربھارتی پروپیگنڈا زیادہ لگ رہا ہے جو لوگ متاثرہ علاقے میں تھے وہی پراسرار گیس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ دمہ کے مریضوں پر زیادہ اثر ہوا۔ صورتحال کنٹرول میں ہے اسپتال میں خود مریضوں سے ملا ہوں، تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد سب کو تفصیلات سے آگے کرینگے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعید غنی کی کسی بات کا جواب نہیں دینا چاہتا اور نہ اس واقعے پر سیاست کرنا چاہتا ہوں، پولیس، ڈی سی، ڈاکٹر عاصم اور ناصر شاہ کا بھی شکریہ ادا کرتاہوں، سعید غنی سے متعلق جتنی باتیں ہیں وہ ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ میں لکھی ہیں۔