کراچی (نیوز ڈیسک) مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی کے باعث عوامی تناؤ کا ابلتالاوہ کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے نئے پاکستان کے دعویدار ہوش کے ناخن لیں،یو ٹرن حکومت کے اقدامات سے جمہوریت ڈی ریل ہونے کے خطرات لاحق ہیں، چہرے نہیں نظام کی تبدیلی وقت کی ضرورت ہے قرآن و سنت کا نظام ہی تمام مسائل کا واحد حل ہے مضبوط معشیت کے لئے اسلامی معاشی تجربہ کار افراد کو آگے لانا ہوگا
مقبوضہ کشمیر میں 197دن لاک ڈاؤن کو ہوگئے عالمی برادری اور مسلم امہ کا خاموش تماشائی کا کردار قابل مذمت ہے جماعت اسلامی علما مشائخ کے ساتھ ملکر امت مسلمہ اور پاکستان کی عظمت رفتہ کو بحال کریگی ان الفاظ کا اعادہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سنیٹر سراج الحق نے علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیرامن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشیں درگاہ عالیہ بھیج پیر جٹا سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر UMFPکے چیئرمین صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے سنیٹر سراج الحق کو حضرت پیر ومرشد محمد اسحاق شاھین گورایا نقشبندی مرشدی بھیج پیر جٹا پنجم کے 8ویں عرس مبارک کے حوالے سے کراچی میں منعقد ہونے والے 8ویں قومی ریفرنس میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے ملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے جماعت اسلامی کی 20فروری سے ملک بھر میں مہنگائی، بیروزگاری بد عنوانی اور اقربا پروری کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے بھر پور تعاون کا اعلان کیا امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق نے علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی کی جانب سے 8ویں قومی ریفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے علما مشائخ کی جانب سے مہنگائی، بے روزگاری بد عنوانی کے خلاف جماعت اسلامی کی 20فروری سے ملک گیر احتجاجی تحریک کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی
مہنگائی بے روزگاری اور بدعنوانی نے عام لوگوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے، نیازی حکومت نہ معشیت سنبھال سکی ہے اور نہ ہی سیاست، تبدیلی اور نئے پاکستان کے دعویداروں نے عوام سے انکی مسکراہٹ تک چھین لی ہے ٹماٹر،آٹا، چینی، ادویات، گیس بحرانوں کے ذمیدار عمران خان کے دست راست بنے بیٹھے ہیں عمران خان تحقیقات تحقیقات کھیل کر عوام کو ایک اور یوٹرن دے دیں گے ان بحرانوں کی
بڑی وجہ گورننس کا مسئلہ ہے جس کی طرف نئے پاکستان کے حکمرانوں کی توجہ نہیں ہے وہ صرف اور صرف ذاتی انا کے خول میں بند ہو کر انتقامی سیاست کررہے ہیں جوکہ نقصان دہ عمل ہے انہوں نے کہاکہ مدارس اصلاحات کی صورت میں لبرل و سیکولر نظام ملک کے لئے زہر قاتل ہے، علما مشائخ،محب وطن عوام اور جماعت اسلامی ملک کو لبرل و سیکولر ریاست نہیں بننے دیں گے
محب وطن قوتیں آگے آئیں اور ملک کو لبرل و سیکولر بنانے والوں کے سامنے ڈٹ جائیں جماعت اسلامی علما مشائخ کے ساتھ ملکر امت مسلمہ اور پاکستان کی عظمت رفتہ کو بحال کریگی انہوں نے کہا کہ ملک سے چور بازاری، بد عنوانی، اقربا پروری کے خاتمے کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں ضرورت ہے کہ اسلامی معاشی ماہرین کی خدمات سے استفادہ حاصل کرکے ملک کو معاشی بحران سے نکالا جائے
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ ناگزیر ہے کیونکہ وطن عزیز کی اساس ہی قرآن و سنت پر قائم ہوئی پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے اور اسلامی اقدار کا تحفظ اسی صورت میں ممکن ہے جب دین سے واقف لوگ ایوانوں میں ہوں گے جماعت اسلامی اختیارات نچلی سطع پر منتقل کرنے کی حامی ہے اور بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی جس کے لئے شہر شہر تیاریاں شروع کردی گئیں ہیں
انہوں نے کہا کہ نظام کی تبدیلی کیلئے علما مشائخ تحریک پاکستان والے جذبے سے اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے دینی، مذہبی قوتوں کو یکجا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ عوامی مسائل کا حل صرف اور صرف اسلامی نظام میں ہی مضمر ہے۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے عوام کشمیر یوں کے حق خود ارادیت کے لئے ہر قرانی دینے کو تیار ہیں مگر یوٹرن حکومت مصلحت سے کام لے رہی ہے
جو لمحہ فکریہ ہے! مقبوضہ کشمیر میں 197دن لاک ڈاؤن کو ہوگئے مگر تاحال تبدیلی سرکار کوئی واضح حکمت عملی کا اعلان نہیں کرسکی جس سے کشمیری مایوسی کا شکار ہورہے ہیں عدل و انصاف اور عالمی اصولوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل نہ ہونا بین الاقوامی برادی اور مسلم امہ اور اقوام متحدہ کیلئے بڑا چیلنج ہے حکومت مسئلہ کشمیر کو اس کی حقیقی روح کے مطابق اجاگر کرنے میں ناکام رہی ہے
کشمیریوں کے پیدائشی اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حق خود ارادیت کیلئے علما مشائخ سمیت پوری قوم اپنا کردار ادا کریں 72سالوں سے جموں و کشمیر کے عوام بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے وعدوں کی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں جو اس عالمی ادارے کے گزشتہ صدی کے وسط میں اپنی قراردادوں کی صورت میں ان سے کیا تھا سنیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق اور
مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی اور اس سلسلے میں جماعت اسلامی 20فروری سے مہنگائی بے روزگاری، بد عنوانی اور یوٹرن پالیسوں کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کررہی ہے عوام 20فروری سے ملک احتجاجی تحریک میں اپنے حقوق اور مسائل کے حل کے لئے بھرپور شرکت کرکے احتجاج ریکارد کروائیں۔