پشاور(آن لائن)ایف آئی اے نے پاک افغان سرحد کے طورخم کسٹمز اسٹیشن پر عملے کی ملی بھگت سے منظر عام پر آنے والے لاکھوں ڈالر اسکینڈل کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ایف آئی اے کے ایک سینئر عہدیدار نے میڈیا کو اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایف آئی نے مذکورہ اسکینڈل کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور ہم اس پر عمل درآمد کر رہے ہیں،معاملے کی حساسیت کی وجہ سے سینئر عہدیدار نے
مزید تفصیل بتانے سے معذرت کی۔ایف آئی اے کے علاوہ ایف بی آر نے بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے جو طورخم کسٹمز اسٹیشن پر بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے گزرنے والی اور ایف آئی آر میں نامزد گاڑیوں کی پڑتال کرے گی،اس کیلیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے اور اسے 14 دن کے اندر معاملے کی چھان بین کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔کسٹمز عہدیدار نے بتایا کہ تحقیقات کے آغاز پر انکشاف ہو اہے کہ ایف آئی آر میں نامزد 335 گاڑیوں میں سے 300 گاڑیاں تمام ٹیکس اور ڈیوٹیاں ادا کر رہی تھیں،عہدیدار کے مطابق قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کا کھوج لگانے کیلیے مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے کیوں کہ عملہ ملوث نہیں تو پھر لاکھوں ڈالر کہاں خورد برد ہوئے۔