کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کی قتل ہونے والی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کی جانب سے لکھا گیا خط بھی سامنے آ گیا۔ ایک نجی ٹی وی پیپلزپارٹی کی رہنما شہناز انصاری کی جانب سے ضلع نوشہرو فیروز کے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو لکھا گیا خط بھی سامنے لے آیا۔ اس خط میں شہناز انصاری نے مبینہ طور پر لکھا کہ بہنوئی کے انتقال کے بعد سے اس کا بھائی اور بھتیجا ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں،
انتقال سے پہلے بہنوئی نے تمام جائیداد اپنی بیوی اوربچوں کے نام کی تھی۔ اس خط میں مقتولہ شہناز انصاری نے لکھا تھا کہ مجھے اور میری بہن کی زندگی کو خطرہ ہے۔واضح رہے کہ نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری جاں بحق ہوگئیں۔گونر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم پی اے شہناز انصاری پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لے لیا ہے۔ فائرنگ کا واقعہ زمین کے تنازع پر ہوا، رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری نوشہرو فیروز میں بغیر سیکورٹی کے موجود تھیں کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شہناز انصاری کو 3 گولیاں لگیں اور انہیں تشویشناک حالت میں نواب شاہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ڈاکٹر امان اللہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی زخمی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ میں دوران علاج دم توڑ گئیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کی رکن شہناز انصاری مسلح افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئی تھیں، جنہیں پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ منتقل کیا گیا تھا۔ شہنازانصاری اپنے بہنوئی کے چہلم میں شرکت کرنے آئی تھیں، فائرنگ کا واقعہ زمین کے تنازع پرپیش آیا ہے جبکہ ملزمان فرارہو گئے ہیں۔ حملہ آور شہناز انصاری کے بہنوئی مرحوم زاہد کھوکھر کے بھتیجے ہیں۔ واقعے کے وقت رکن سندھ اسمبلی کے ساتھ کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں تھا اور نہ ہی پولیس موجود تھی۔ادھر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سیدمرا د علی شاہ نے ایم پی اے شہناز انصاری کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔
مراد علی شاہ نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیر اعلی سندھ نے حملہ آوروں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حملہ آور کسی بھی صورت بھاگنے نہ پائیں۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کی رکن صوبائی اسمبلی شہناز انصاری پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔صوبائی وزیر شہلا رضا کے مطابق شہنازانصاری کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی وہ اپنے علاقے میں سوشل ورکر کے طورپرجانی جاتی تھیں۔واضح رہے کہ شہناز انصاری دو بار رکن اسمبلی اسمبلی منتخب ہوئیں، 2013 میں خواتین کی مخصوص نشست پر وہ رکن بنیں اور 2018 میں پیپلزپارٹی کی ٹکٹ پر وہ الیکشن جیتیں۔